اسلام آباد (پی این آئی) جڑانوالہ میں توہین مذہب کے معاملے پر مشتعل افراد نے چار گرجا گھر نذرِ آتش کر دئیے۔
I am gutted by the visuals coming out of Jaranwala,#Faisalabad. Stern action would be taken against those who violate law and target minorities. All law enforcement has been asked to apprehend culprits and bring them to justice. Rest assured that the government of Pakistan stands… https://t.co/GHWUGA1NNq
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) August 16, 2023
احتجاج کا سلسلہ بدھ کی صبح شروع ہوا۔مشتعل افراد کی جانب سے سرکاری عمارتوں، کرسچن کالونی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔مظاہرین نے گھروں میں گھس کر سامان بھی باہر پھینکا۔مظاہرین نے جڑانوالہ انٹرچینج کے قریب بسوں اور گاڑیوں کو بھی روک دیا۔پولیس حکام کے مطابق علاقے میں صورتحال کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جڑانوالہ کے مناظر دیکھ کر میں پریشان ہوں۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں اور اقلیتوں کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ مجرموں کو پکڑ کر انصاف کے کٹہرے میں لائے۔ یقین رکھیں کہ حکومت پاکستان ہمارے تمام شہریوں کے ساتھ برابری کی بنیاد پر کھڑی ہے۔جب کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے بھی جڑانوالہ میں چرچ کی بے حرمتی، مسیحیوں کے گھر جلانے کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پوری قوم کے لئے یہ واقعہ باعث افسوس، قابل مذمت اور باعث ندامت ہے ۔ پنجاب حکومت واقعے کا فوری نوٹس لے کر قانون ہاتھ میں لینے والوں کو قانون کی گرفت میں لائے ۔ مقامی آبادی کو تحفظ دیاجائے، جلائے جانے والے چرچ اور گھروں کی بحالی یقینی بنائی جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ قیام پاکستان اور دفاع پاکستان میں مسیحی برادری نے اہم کردار ادا کیا، قومی پرچم میں سفید رنگ اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔کسی شہری کے کسی حق یا کسی قانون کی خلاف ورزی ہو تو قانون کا راستہ اپنانا لازم ہوتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں