کیا آپ 9 ستمبر کو چلے جائیں گے؟ صحافی کے سوال پر صدرِمملکت عارف علوی نے کیا کہا؟

اسلام آباد (پی این آئی) نگران وزیراعظم کی تقریبِ حلف برداری میں صحافی نے صدر مملکت عارف علوی سے سوال پوچھے۔تفصیلات کے مطابق ایوانِ صدر میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی تقریبِ حلف برداری کا انقعاد کیا گیا۔

صحافی نے تقریب میں صدر مملکت عارف علوی سے سوال کیا کہ کیا آپ 9 ستمبر کو چلے جائیں گے۔ صدر مملکت نے صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالٰی بہتر کرے گا اچھی امید رکھنی چاہیے،اچھی باتیں کیا کریں۔قبل ازیں صدر مملکت عارف علوی نے یوم آزادی پر کنونشن سنٹر میں پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ قانون و آئین کی بالا دستی کیلئے قربانیاں دی گئیں،آزادی اور جمہوریت کیلئے یہ قربانیاں دی گئیں۔انہوں نے کہا کہ سیاستدان اور اسٹیک ہولڈرز درگزر کا رویہ اپنائیں،پاکستان اپنے لیڈروں سے تقاضہ کرتا ہے کہ اکٹھے ہو جائیں۔صدر مملکت نے کہا کہ منافرت کے بجائے محبتوں کو فروغ دینا ہو گا،محبت کو فروغ دینے کے لیے اسلام واحد راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی ہمارے فوجی اور سویلینز پاکستان کے لیے مسلسل شہادت دے رہے ہیں،ان قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتا ہوں۔ عارف علوی نے وطن کے دفاع اور سلامتی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کے لیے ضروری فریقین کو سنا جائے،اسلام کی اقدار کو اپنانا چاہئیے۔ اشرافیہ سے التجا ہے کہ ہر بچے کو سکول بھیجیں،تنخواہ دار ٹیکس چوری کرنے والوں کا بوجھ اٹھاتے ہیں۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ فلاح اور انصاف نہ ہوں تو ریاست میں برکت نہیں ہوتی۔اسلام پر امن دین ہے۔ہم امن چاہتے ہیں تو اتحاد کا راستہ اختیار کرنا ہو گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں