اے این پی نے بھی نگران وزیراعظم کو ایک مہرہ قرار دیدیا

پشاور ( پی این آئی ) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں شامل اتحادی جماعت عوامی نیشنل پارٹی نے موجودہ نگراں وزیراعظم کو ایک مہرہ قرار دے دیا، ایمل ولی خان کہتے ہیں کہ مقتدر حلقوں سے گزارش ہے شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سانحہ بابڑہ کے 75 سال مکمل ہونے پر منعقدہ امن جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اے این پی کے صوبائی صدر نے کہا کہ بی اے پی پارٹی والے کیا غیرسیاسی ہیں جو ان کے سینیٹرکو نگران وزیراعظم بنایا گیا؟ موجودہ نگران وزیراعظم محض ایک مہرے کے سوا کچھ نہیں ہیں، اصل قوتوں سے گزارش ہوگی کہ انتخابات صاف شفاف اور مداخلت سے پاک ہونے چاہییں، ہمیں معلوم ہے یہ وطن ان کا ہے ہمارا نہیں لیکن ایسے فیصلے ہوں کہ عوام کا اعتماد قائم ہو، مقررہ مدت میں انتخابات ہونے چاہیں، ہم الیکشن کے لیے تیارہیں، اے این پی آئينی مدت کے اندر صاف شفاف انتخابات چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018 سے پاکستان میں آئين وینٹی لیٹر پر پڑا ہے، آئین محض عوام کے لئے آئین ہے، مقتدر قوتوں کیلئے آئین کی مثال ردی ہے، انتشار پھیلانے والے انسانی حقوق کی آڑ میں سزا سے نہيں بچ سکتے، کسی کو حق حاصل نہیں کہ سرکاری تنصیبات اور گھروں میں تھوڑ پھوڑ کریں، جو نام نہاد لیڈر جیل میں مچھر تک برداشت نہیں کرسکتا وہ انقلاب کیسے لائے گا۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ پختون اکابرین کے خلاف پروپیگنڈے اور سازشیں پچھلے سو سال سے جاری ہیں، ہر دور میں باچا خان کے پیروکاروں کو ختم کرنے کے دعوے کئے گئے مگر اے این پی آج بھی میدان میں موجود ہے اور دعوے کرنے والے ختم ہوگئے، جب تک ایک بھی پختون ہوگا، خدائی خدمتگار تحریک کا تسلسل اے این پی شکل میں موجود رہے گا اور جب تک پختون متحد نہیں ہوں گے، ان کے حقوق سلب ہوتے رہیں گے، پختون خود اپنی حالت خود نہیں بدلیں گے اسی طرح استحصال کا سامنا کریں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں