اسلام آباد (پی این آئی) نگراں وزیراعظم نے سینیٹ کی نشست سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا۔وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے سے قبل انوارالحق کاکڑ سینیٹ نشست سے مستعفی ہو جائیں گے۔
نگراں وزیر اعظم کی حلف برداری تک شہباز شریف وزیر اعظم رہیں گے جبکہ انوار الحق کاکڑ یومِ آزادی کے دن عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ادھر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے آئینی طریقہ کار پر چلتے ہوئے ایک اچھے نام پر اتفاق ہوا اور تمام جماعتوں کی طرف سے انوارالحق کاکڑ کے نام پر بطور نگران وزیراعظم اعتماد ہمارے درست انتخاب کی علامت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انوارالحق کاکڑ پڑھے لکھے اور محب وطن شخص ہیں، بلوچستان سے نگران وزیراعظم کا انتخاب خوش آئند ہے، راجہ ریاض کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مشاورت میں مدد کی، امید ہے انوارالحق کاکڑ ملک میں شفاف، آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنائیں گے، دعاگو ہوں کہ نگران وزیراعظم اور ان کی کابینہ عوام اور آئین کی توقعات پر پورا اتریں، اور ہم نے 16 ماہ میں ہم نے ملک کو جس معاشی استحکام سے ہمکنار کیا، امید ہے اس کا تسلسل جاری رہے گا کیوں کہ ترقی، تعمیر اور معاشی بہتری کا تسلسل یقینی بنانا پاکستان اور عوام کی بہتری کے لیے ضروری ہے۔
دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اتحاد میں شامل بلوچستان عوامی نیشنل پارٹی انوارالحق کاکڑ کی بطور نگران وزیراعظم تقرری پر خفا ہوگئے، سردار اختر مینگل نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو خط لکھ دیا، اپنے خط میں بی این پی مینگل کے سربراہ نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم کے لیے ایسے شخص کی نامزدگی کی گئی جس سے ہمارے لیے سیاست کے دروازے بند کر دیے گئے، آپ کے اس طرح کے فیصلوں نے ہمارے درمیان مزید دوریاں پیدا کر دیں، اہم فیصلوں میں اتحادیوں کو اعتماد میں نہ لینے سے بد اعتمادی بڑھے گی۔واضح رہے کہ انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے اور انہوں نے 2008 میں پہلی مرتبہ جنرل الیکشن میں حصہ لیا تھا جبکہ 2013 میں مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوئے۔ وہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری کے دور حکومت میں ترجمان رہے جبکہ 2018 میں سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے 12 مارچ 2018 کو بطور سینیٹرحلف اٹھایا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں