جنہیں جیلوں میں ہونا چاہیے وہ قوم پر مسلط ہیں، سراج الحق روایتی سیاستدانوں کے خلاف پھٹ پڑے

راولپنڈی ( آئی این پی )امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں نے جانے سے قبل اربوں کی کرپشن کے مقدمات ختم کروالیے، جنہیں جیلوں میں ہونا چاہیے وہ قوم پر مسلط ہیں۔

حکمران خاندانوں کے چشم و چراغ مزید حکمرانی کے لیے سازگار ماحول مانگ رہے ہیں۔ باربار حکومتیں کرنے والی پارٹیوں نے ہر شعبہ برباد کیا، حالات کی خرابی کے براہ راست ذمہ دارحالات کی تباہی کا رونا روتے ہیں اور عوام سے مزید مواقعوں کے طلبگار ہیں، قوم اب کی بار ان کے دھوکہ میں نہیں آئے گی، یہ لوگ سو سال بھی اقتدار میں رہے تو بہتری نہیں آسکتی۔عوام کو زنگ آلود نظام اور اس کے محافظوں سے نجات چاہیے۔ حکومتوں نے خواتین کو حقوق سے محروم رکھا، اسمبلیوں میں بااثر خاندان اور موروثی جماعتوں کی خواتین کو رسائی حاصل، 51فیصد آبادی کی حقیقی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ پارلیمنٹ میں غریب کاشتکار کی نمائندگی ظالم جاگیردار، مزدور کی کرپٹ سرمایہ دار کرتا ہے ، اشرافیہ مل کر ایک دوسرے کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر عام پڑھی لکھی خواتین کو اسمبلیوں میں لائے گی، خواتین کے حق وراثت ، بچیوں کی تعلیم کو لازمی قرار دیا جائے گا، خواتین یونیورسٹیاں اور میڈیکل کالجز بنائیں گئے۔ پاکستانی مائیں، بہنیں، بیٹیاں ووٹ کی طاقت سے فرسودہ نظام بدلنے میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں خواتین کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی حلقہ خواتین دردانہ صدیقی، ثمینہ احسان ، نصرت ناہید، ڈاکٹر کوثر فردوس ، عائشہ سید بھی اس موقع پر موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ حالات پر مگر مچھ کے آنسو بہانے والے حکمران بتائیںمہنگائی، لوڈ شیڈنگ، غربت، کرپشن، بے روزگاری قوم کا مقدر کیوں ہے ؟ حکمرانوں کے اربوں کے اثاثے اور غریب بھوکا سوتا ہے، اس کا ذمہ دار کون ہے؟ کون ہیں جن کی وجہ سے غریب بچیاں گھریلو ملازمتوں پر مجبور ہیں؟ غربت کی وجہ دو فیصد اشرافیہ کا وسائل پر قابض ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 13جماعتوں کی حکومت جاتے جاتے عوام پر پٹرول بم برسا گئی، بجلی گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا، حکومت اس وقت گئی جب خیبرپختونخواہ اور بلوچستان جل رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ 35سال فوجی آمر مسلط رہے، 35 سال پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں نے ضائع کیے۔

حکمران جماعتوں نے فوجی گملوں میں پرورش پائی، اسٹیبلشمنٹ سے دودھ کا فیڈر پیتی رہیں، اسٹیبلشمنٹ نے کرپٹ سیاستدانوں کو قوم کے کندھوں پر بٹھا دیا، ان سب نے مل کر ملک کو غیر محفوظ بنا دیا، یہ کیسا پاکستان ہے جہاں لوگ گھروں میں بھی محفوظ نہیں، خواتین خوف زدہ ہیں، سکول جانے والے بچے بچیوں کو انسان نما بھیڑیوں سے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن خوشحال پاکستان کے لیے دعا?ں کے ساتھ جدوجہد کی بھی ضرورت ہے۔امیر جماعت نے کہا کہ ظالم جاگیر دار نہیں چاہتا کہ صاف شفاف انتخاب ہو۔ کرپٹ سرمایہ دار پیسوں کی بنیاد پر اسمبلیوں میں بھی پہنچ جاتا ہے ،عدالتوں کو بھی خرید لیتا ہے۔ انتخابی عملہ اور پولنگ بوتھ بھی خرید لیے جاتے ہیں۔ نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے کہ ملک میں مقررہ آئینی مدت کے دوران صاف اور شفاف الیکشن کا انعقاد کرا کے قوم کے حقیقی نمائندوں کو اقتدار سونپا جائے۔ قوم کے پاس تقدیر بدلنے کا سنہری موقع ہے، آزمائی ہوئی پارٹیوں کی بجائے جماعت اسلامی کو ووٹ دے کر کامیاب کیا جائے تاکہ حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست کی بنیاد رکھی جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ ناامیدی کفر ہے، نوجوان اور خواتین ووٹ کی طاقت سے فرسودہ نظام سے نجات حاصل کرنے میں کامیاب ہوں سکتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں