اسلام آباد (پی این آئی) سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ ریویو آف آرڈر اینڈ ججمنٹس ایکٹ کالعدم قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ ریویو آف آرڈر اینڈ ججمنٹس ایکٹ سے متعلق متفقہ طور پر فیصلہ سنا دیا۔
سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ کالعدم قرار دے دیا pic.twitter.com/0hR5vklS3e
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) August 11, 2023
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔ جسٹس منیب اختر کا اضافی نوٹ بھی متفقہ فیصلے میں شامل ہے۔عدالت عظمٰی نے سپریم کورٹ ریویو آف آرڈر اینڈ ججمنٹس ایکٹ کیخلاف درخواستیں منظور کر لیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ سپریم کورٹ ریویو ایکٹ آئین کیخلاف ہے،پارلیمنٹ نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کیا۔ تفصلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گے۔سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر سینئر صحافیوں کی جانب سے تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔سینئر صحافی سلیم صافی نے اس فیصلے کو عمران خان کے لیے خطرے کی گھنٹی قرار دے دیا۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے شہباز شریف کے دوبارہ وزیراعظم بننے اور عمران خان کو بھی تاحیات نااہل کرنے کی راہ ہموار کردی۔انہوں نے مزید کہا کہ باقی اپنا ذہن استعمال کریں۔۔دوسری جانب سابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ کی جانب سے ریویو آف آرڈر اینڈ ججمنٹس ایکٹ کالعدم قرار دینے پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئین میں طریقہ کار واضح ہے اداروں نے کیسے چلنا ہے،تاثر جاتا ہے کہ پارلیمان کی غیر موجودگی کا فائدہ اٹھایا گیا۔اس مداخلت سے ادارے مضبوط نہیں،کمزور ہوں گے،یہ قانون بار کونسلز اور بار ایسوسی ایشنز کا پرانا مطالبہ تھا۔ انکا کہنا تھا کہ سمجھ سے بالا تر ہے جس ڈاکٹر سے شفاء نہیں مل رہی،کہا جا رہا ہے دوسرا آپریشن بھی اسی سے کرایا جائے۔ اعظم نذیر تارڑ نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے کیس میں اس فیصلے کا کوئی اثر نہیں پڑے گا،قانون سازی کے بعد سب اب پانچ کے بعد سیاست کیلئے اہل ہو چکے ہیں۔ سیاست میں حصہ لینا سب کا بنیادی حق ہے،نا اہلی کی سزا پانچ سال سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں