عمران خان کے موبائل فون کا فرانزک کروانے کا فیصلہ، وجہ کیا بنی؟

لاہور (پی این آئی) عمران خان کا موبائل فون فرانزک کیلئے بھجوا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گرفتار کیا تھا۔لاہور پولیس نے عمران خان کی گرفتاری کے وقت ان کا موبائل فون قبضے میں لے لیا گیا،جیسے اب پولیس نے فرانزک کیلئے بھجوا دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اندراج مقدمات سے متعلق موبائل فون میں موجود ڈیٹا مدد گار ثابت ہو گا۔دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس حملہ سمیت 7 مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں،جج اعجاز بٹر نے فیصلہ سنایا۔ عمران خان کی درخواستیں عدم پیشی پر مسترد کی گئیں۔ جبکہ گزشتہ روز اسلام آباد کی احتساب عدالت نے القادر ٹرسٹ کیس اور توشہ خانہ نیب کیس میں بھی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواستِ ضمانت خارج کر دی تھی۔اسلام آباد کی احتساب عدالت عدم پیروی پر درخواست خارج کی۔ 190 ملین پاونڈ کیس میں عمران خان اور بشری بی بی کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ بشری بی بی کے وارنٹ تو جاری نہیں ہوئے۔ تفتیشی افسر کہاں ہیں؟ادھر کھڑے ہو جائیں۔ سردار مظفر عباسی نے بتایا کہ ابھی گرفتار کرنے کے حوالے سے کوئی آرڈر نہیں ہیں۔جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ یہ کیس انکوائری کی سٹیج پر ہے یا انوسٹیگیشن کی؟۔ وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ یہ اب انویسٹی گیشن میں تبدیل ہو گیا ہے۔ سردار مظفر عباسی نے کہا کہ کیا ملزم تین سال جیل میں رہے تو کیا تین سال تک اس کا انتظار کیا جائے گا؟ وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ہماری آپ سے درخواست ہے کہ آپ ہمیں ایک موقع دیں، ہم کوئی جان بوجھ کر ایسا نہیں کر رہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں