الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بڑی پابندی عائد کردی

اسلام آباد (پی این آئی) الیکشن کمیشن نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خط کے ذریعے وفاقی سطح پر پوسٹنگ ٹرانسفر پر پابندی لگا دی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی سطح پر پوسٹنگ ٹرانسفر پر پابندی لگا دی۔

الیکشن کمیشن نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خط لکھا ہے، نگران سیٹ اپ کی تشکیل تک ٹرانسفر پوسٹنگ روک دی جائے، علم میں آیا ہے کہ بڑے پیمانے پر ٹرانسفر پوسٹنگ کی منصوبہ بندی ہے۔نگران حکومت کے آنے تک ایسے اقدام سے گریز کیا جائے۔ دوسری جانب نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے الیکشن کمیشن کی ہدایت پر وزراء سے استعفے مانگ لئے۔ اے آروائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کی ہدایت پر خیبرپختونخواہ میں نگران کابینہ کے بیس وزراء مستعفی ، 20 وزراء نے استعفے نگران وزیراعلیٰ کو بھجوا دیئے، وزراء کی سیاسی وابستگی سامنے آنے پر الیکشن کمیشن نے مستعفی ہونے کی ہدایت کی تھی۔ غیرتسلی بخش کارکردگی کی بنا پر نگران وزراء سے استعفے لئے گئے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے واضح پیغام ہے کہ ناقص کاکردگی پر بالکل سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ نگران کابینہ کے 19 ارکان نے استعفے نگران وزیراعلیٰ کو جمع کروا دیئے ہیں، 8 ارکان نے ابھی تک اپنے استعفے نگران وزیراعلیٰ کے پاس جمع نہیں کرائے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نئی مردم شماری کے تحت الیکشن کرانے پر کنفیوژن کا شکار ہے۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نئی مردم شماری کے تحت انتخابات کرانے سے متعلق فیصلہ نہ کر سکا،الیکشن کمیشن کے نئی مردم شماری سے پیدا شدہ صورتحال پر دو اجلاس ہوئے۔

الیکشن کمیشن کے دونوں اجلاس بے نتیجہ رہے، الیکشن کمیشن نئی مردم شماری کے تحت الیکشن کرانے پر تذبذب کا شکار ہے۔ لیگل ٹیم نے آرٹیکل 51 فائیو کے تحت نئی حلقہ بندیوں کے تقاضے سے آگاہ کیا، جبکہ لیگل ٹیم نے رائے دی کہ اسمبلیاں تحلیل ہونے کا انتظار کیا جائے۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن یہ بھی دیکھنا چاہتا تھا کہ صدر انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں گے یا نہیں؟یاد رہے کہ گزشتہ دنوں مشترکہ مفادات کونسل نے نئی مردم شماری کی مںظوری دی تھی۔ نئی مردم شماری کی منظوری متفقہ طور پر دی گئی۔ جبکہ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے نئی مردم شماری کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ نئی مردم شماری پنجاب کے سیاسی حقوق پر بہت بڑا ڈاکہ ہے،کیا ہوا پنجاب کی آبادی اتنی کم ہو گئی کہ قومی اسمبلی کی آٹھ نشستیں کم کر دی گئیں؟

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں