اسلام آباد(پی این آئی) وزیراعظم شہباز شریف سے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی ملاقات ہوئی ہے۔ملاقات میں نگران وزیراعظم کے لیے ناموں پر مشاورت کی گئی۔ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے نگران وزیراعظم کے لیے صادق سنجرانی کا نام وزیراعظم کو دیا۔صادق سنجرانی کے نام پر اتفاقِ رائے ہونے کا امکان ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی نے نگران وزیراعظم کے لیے سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کا نام دیا۔ذرائع کا بتایاکہ پی پی نے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کا نام بھی دیااس سے قبل نگران وزیراعظم کے عہدے کے لیے کئی نام سامنے آئے جن میں نہ صرف سابق بیوروکریٹ اور ماہر معیشت تھے بلکہ سیاستدان بھی شامل تھے۔ جلیل عباسی جیلانی سے قبل حفیظ شیخ کا نام نگران وزیراعظم کے عہدے کے لیے فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا۔سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ بھی نگران وزیر اعظم بننے کی دوڑ میں شامل تھے۔بیرون ملک مقیم ڈاکٹر حفیظ شیخ پاکستان پہنچے۔ سابق وزیر خزانہ 2 دن قبل کراچی پہنچے، انہوں نے پاکستان پہنچنے کے بعد ملاقاتوں کا آغاز کر دیا۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے الوداعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 16 ماہ کسی سیاسی مخالف کو جیل بھجوانا تو دور ناجائز تنگ بھی نہیں کیا،موجودہ حکومت میں کسی کے خلاف نیب کیسز نہیں بنائے۔میری زندگی کا سب سے زیادہ مشکل امتحان یہ 16 ماہ تھے،میں نے اتنا بڑا امتحان 38 سالہ سیاسی سفر میں نہیں دیکھا۔
انکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا دور ظلم اور زیادتی کا فاشٹ دور تھا۔ دھرنے اور لانگ مارچ کی باتیں ہو رہی ہوں تو کون سرمایہ کاری کرے گا؟۔ شہباز شریف نے کہا کہ اگر آج عمران خان کو سزا ملی ہے تو ہمیں اس کی خوشی نہیں ہوئی،یہ قطعاََ مٹھائی بانٹنے اور کھانے کی بات نہیں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں