رضوانہ تشدد کیس، جج کی اہلیہ کو ایک اور جھٹکا لگ گیا

اسلام آباد(پی این آئی) رضوانہ تشدد کیس کی ملزمہ صومیا عاصم کی درخواست ضمانت مسترد کر دی گئی۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں گھریلو ملازمہ رضوانہ تشدد کیس کی سماعت ہوئی۔جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے ملزمہ کی بعد از گرفتاری درخواسِت ضمانت مسترد کی۔

اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو اب سنا دیا گیا ہے۔گھریلو ملازمہ تشدد کیس میں ملزمہ نے ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ گھریلو ملازمہ تشدد کیس میں گرفتار مرکزی ملزمہ سومیا عاصم نے سیشن عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مقدمے میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور مبالغہ آرائی پر مبنی ہیں،کوئی شک نہیں رضوانہ والدین کی اجازت سے سومیا عاصم کے رہائش پذیر تھیں۔سومیا عاصم کا رضوانہ کے ساتھ رویہ ایسے ہی تھا جیسا ان کے اپنے بچوں کے ساتھ تھا۔ درخواست میں کہا گیا کہ سومیا عاصم کیخلاف حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،وہ منفی مہم کے باعث زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت سومیا عاصم کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرے۔ سیشن عدالت نے درخواست پر پولیس کو 10 اگست کیلئے نوٹس جاری کیا۔جبکہ عدالت نے رضوانہ تشدد کیس میں ملزمہ سومیا عاصم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

دوسری جانب سربراہ میڈیکل بورڈ پروفیسر جودت سلیم نے جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ کی طبیعت پہلے سے بہتر ہے،پولیس نے ابھی تک رضوانہ کا کوئی بیان نہیں لیا،ماہرِ نفسیات روزانہ لڑکی کی کونسلنگ کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رضوانہ اپنے ساتھ ہونے والے برتاؤ پر بات نہیں کرتی،لڑکی بیٹھ سکتی ہے لیکن ابھی چلنے پھرنے کے قابل نہیں ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں