اسلام آباد (پی این آئی) عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھا کو رہا کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے حراست میں لیے گئے وکیل نعیم پنجوتھا کو اب رہا کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف آئی اے نے جج ہمایوں دلاور کی مبینہ فیس بک پوسٹس معاملے کی تحقیقات کیلئے پی ٹی آئی چئیرمین کے وکیل کو منگل کے روز حراست میں لے لیا تھا، ان سے 7 گھنٹوں تک پچھ گچھ کی جاتی رہی، جس کے بعد منگل کی رات کو انہیں رہا کر دیا گیا۔ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی کے ترجمان قانونی امورنعیم پنجوتھا کو جج ہمایوں دلاور کی پوسٹ کی تحقیقات کیلئے بلایا تھا۔ رہنماء پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے بتایا کہ نعیم پنجوتھا کے کلرک نے ان کی حراست کی تصدیق کی۔ نعیم پنجوتھا تفتیش کے سلسلے میں ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز گئے تھے، ایف آئی اے نے نعیم پنجوتھا کو جج ہمایوں دلاور کی پوسٹ کی تحقیقات کیلئے بلایا تھا اور بتایا تھا کہ جب تک انکوائری مکمل نہیں ہوتی وہ زیرحراست رہیں گے واضح رہے کہ نعیم پنجوتھا چیئرمین پی ٹی آئی کے قانونی امور کے ترجمان ہیں، گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا تھا کہ عمران خان سے ملاقات کرانے میں تاخیر کیوں گئی؟ ہوسکتا اس میں حکمت عملی ہو، کہ ہم نے جو ہمایوں دلاور کے فیصلے کے خلاف پٹیشن دائر کرنی ہے، اس میں تاخیر کی جائے۔
میں بتانا چاہتا ہوں کہ سرکاری وزراء کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو سب سہولتیں مہیا ہیں، کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ لیکن ہمیں تشویش تھی ہماری اطلاعات اس کے برعکس تھیں، اب نعیم پنجوتھا خود مل کر آئے ہیں، ان کے تاثرات ہیں، مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ایک سابق وزیراعظم کو جن حالات میں رکھا گیا نامناسب ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلے بھی سیاسی شخصیات پہلے بھی جیلوں میں جاتی رہیں،جو ان کو سہولیات دستیاب تھیں ان کے برعکس چیئرمین پی ٹی آئی کو سہولیات دی گئیں، جس سیل میں رکھا گیا وہ تنگ سیل ہے، صفائی نہ ہونے کے برابر ہے، ٹائلٹ کی سہولت بھی اس جگہ ہے، اب یہ سہولیات سی کلاس کے قیدی کیلئے ہیں، بی کلاس کی سہولیات نہیں ہیں۔وزراء کی باتیں بالکل درست نہیں ہیں، بی کلاس میں ایک اٹیچ واش روم ہوتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں