عمران خان جیل میں، اب پارٹی کون چلائے گا؟ شاہ محمود قریشی کی تہلکہ خیز پریس کانفرنس

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان پارٹی کے بانی ہیں، پارٹی کے چئیرمین عمران خان ہی رہیں گے، عمران خان کی مرضی سے ہی پارٹی چلے گی۔ا

نہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ ایک سابق وزیراعظم کو جن حالات میں رکھا گیا نامناسب ہے، سیاسی شخصیات پہلے بھی جیلوں میں جاتی رہیں، ان کے برعکس چیئرمین پی ٹی آئی کو سہولیات دی گئیں، بغیر صفائی تنگ سیل ہے، ٹائلٹ کی سہولت بھی اسی جگہ ہے، یہ سہولیات بی کلاس نہیں سی کلاس کے قیدی کیلئے ہیں،شاہ محمود قریشی انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کرانے میں تاخیر کیوں گئی ، ہوسکتا اس میں حکمت عملی ہو، کہ ہم نے جو ہمایوں دلاور کے فیصلے کے خلاف پٹیشن دائر کرنی ہے، اس میں تاخیر کی جائے۔میں بتانا چاہتا ہوں کہ سرکاری وزراء کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو سب سہولتیں مہیا ہیں، کوئی مسئلہ نہیں ہے۔لیکن ہمیں تشویش تھی ہماری اطلاعات اس کے برعکس تھیں، اب نعیم خود مل کر آئے ہیں۔

ان کے تاثرات ہیں، مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ایک سابق وزیراعظم کو جن حالات میں رکھا گیا نامناسب ہے، پاکستان کی تاریخ میں پہلے بھی سیاسی شخصیات پہلے بھی جیلوں میں جاتی رہیں،جو ان کو سہولیات دستیاب تھیں ان کے برعکس چیئرمین پی ٹی آئی کو سہولیات دی گئیں، جس سیل میں رکھا گیا وہ تنگ سیل ہے، صفائی نہ ہونے کے برابر ہے، ٹائلٹ کی سہولت بھی اس جگہ ہے، اب یہ سہولیات سی کلاس کے قیدی کیلئے ہیں، بی کلاس کی سہولیات نہیں ہیں۔وزراء کی باتیں بالکل درست نہیں ہیں، بی کلاس میں ایک اٹیچ واش روم ہوتا ہے۔ میں اٹک جیل میں کچھ دن گزاریں ہیں، اس کو قصوری جیل کہتے ہیں، وہ بہت پرانی جیل ہے، اس کی ایک تاریخ ہے۔ جن قیدیوں کو تکلیف دینی ہوتی تھی ان قیدیوں کو وہاں پہنچایا جاتا تھا۔ جیل سے دو دو کلومیٹر دور ایک نوگوایریابن گیا ہے۔

نقص نیت کی تو کوئی منصوبہ نہیں، بس وکلاء نے جاکر ملاقات کرنی تھی۔ کورکمیٹی نے مجھے کہا کہ فی الفور اس کی مذمت کی جائے،چیئرمین پی ٹی آئی سے وکلاء، رشتہ داروں اور پارٹی قیادت کا ملنا ایک فطری عمل ہے۔ اٹک جیل میں کوئی کوالیفائی ڈاکٹر نہیں ہے۔ جب میں وہاں تھا تو ایک ڈسپنسر تھا جو بلڈ پریشر چیک کرتا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں