اسلام آباد (پی این آئی) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی کو مفاہمت کی پیش کش کر دی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو چارٹرآف ڈیمو کریسی ماننا پڑے گا یا مذاکرات کاحصہ بننا پڑے گا۔
پارلمینٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سنبھالی تو ہمیں ایسی اپوزیشن جماعت ملی جنہیں نہ جمہوریت کی فکرتھی نہ آئین کی ، نظر آ رہا ہے کہ اپوزیشن کوئی سبق نہیں سیکھ رہی، ان کی سیاست کا انداز وہی ہے، ان کی سیاست کا انداز یہ ہے کہ یا میں کھیلوں گا یا کھیلنے نہیں دوں گا، اپوزیشن کی بھی زمہ داری ہےکہ رویہ درست کرے۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعت نے کوئی سبق نہیں سیکھا، مگر جو صورتحال بن گئی ہے اس میں سب کو مفاہمت کی کوشش کرنی چاہیے ، تحریک انصاف اور اداروں کو چارٹرآف ڈیمو کریسی ماننا پڑے گا یا مذاکرات کاحصہ بننا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ہم الیکشن کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہم نے رولز آف دی گیمز آپس میں طے کرنے ہیں، پی پی کا موقف ہے کہ نیا نہ سہی پرانے ہی چارٹر آف ڈیمو کریسی پر بیٹھنا چاہیے، میری ایک اپیل تھی کہ آصف زرداری اور نوازشریف ایسے فیصلے لیں جس سے مستقبل میں میرے لیے اور مریم کے لیے سیاست آسان ہو۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حکومت نے ایسی ریڈ لائنز کراس کیں جو کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا، جب ہم آمروں کے خلاف اپوزیشن کرتے تھے تب بھی ہم نے ریڈلائنز کراس نہیں کی تھیں۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم ایک چیز پر زور دیتے تھے کہ تمام اداروں کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے ، 15ماہ میں اداروں کے دائرے میں کام کرنے کا سلسلہ جو ہے اس میں ہم کامیاب نہیں ہوئے، اداروں کو اپنا دائرہ طے کرنا ہوگا اور اب یہ مسئلہ حل کرنا ہی پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی گرفتار ہو چکے ہیں جو مکافات عمل ہے، آج نہیں تو کل وہ رہا ہو جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں