اسلام آباد (پی این آئی) عمران خان نے پارٹی پر اپنی گرفت برقرار رکھنے کیلئے حکمت عملی تیار کر لی۔تفصیلات کے مطابق عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے بتایا ہے کہ پیر کے روز ان کی چئیرمین تحریک انصاف سے اٹل جیل میں ملاقات ہوئی۔ نعیم حیدر پنجوتھہ نے بتایا کہ انہوں نے عمران خان سے پونے 2 گھنٹے طویل ملاقات کی۔
چئیرمین نے پارٹی کی سربراہی سے ہٹانے کے ممکنہ فیصلے کے پیش نظر پارٹی قیادت کو پیغام دیا کہ پارٹی صدارت سے ہٹائے جانے کی صورت میں فیصلوں کا اختیار کور کمیٹی کے پاس ہو گا، تاہم ہر فیصلے کی حتمی منظوری عمران خان ہی دیں گے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی خبروں کی تردید کرتے ہیں، آج اس موضوع پر کوئی اجلاس ہوا اور نہ ہی کوئی موضوع زیرغور آیا، ایسے معاملات کیلئے باقاعدہ سماعت کی جاتی ہے، کل 8اگست کو پی ٹی آئی انٹراپارٹی معاملے کو سماعت کیلئے مقرر کررکھا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کی زیرصدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں ڈیجیٹل مردم شماری کے اعدادو شمار کی سرکاری اشاعت اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔ اجلاس میں ممبران ، سیکرٹری الیکشن کمیشن، اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن اور لیگل ٹیم نے شرکت کی۔ لیگل ٹیم کل الیکشن کمیشن کو آئین قانون کی روشنی میں ضروری رہنمائی مہیا کرے گی۔الیکشن کمیشن کا اجلاس کل دن ساڑھے 11بجے ہوگا ۔ الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی کو 10دن کی مہلت دی گئی ہے۔اسکروٹنی کمیٹی دیگر سیاسی جماعتوں کی فارن فنڈنگ سے متعلق رپورٹ پیش کرے۔اسکروٹنی کمیٹی اس مہلت کو آخری مہلت سمجھے۔قانونی ونگ الیکشن کمیشن کی دائر پرائیویٹ شکایات کی فوری سماعت اور فیصلوں کیلئے متعلقہ عدالتوں سے رجوع کرے۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی خبروں کی تردید کرتے ہیں، آج اس موضوع پر کوئی اجلاس ہوا اور نہ ہی کوئی موضوع زیرغور آیا۔اس طرح کے معاملات کوباقاعدہ سماعت کے بعد دیکھا جاتا ہے۔
کل 8تاریخ کو پی ٹی آئی انٹراپارٹی معاملے کو سماعت کیلئے مقرر کررکھا ہے۔ یاد رہے اس سے قبل ایک خبر تھی کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کی کارروائی شروع کرنے کی اجازت دے دی۔الیکشن کمیشن اس حوالے سے کچھ دیر میں باضابطہ اعلان کرے گا۔ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے اثرات تحریک انصاف کی پارٹی پر بھی آئیں گے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پارٹی کی سربراہی کیلئے بھی وہی تقاضے ہیں جو رکن قومی اسمبلی بننے کیلئے ہیں، رکن پارلیمنٹ بننے کی اہلیت نہ رکھنے والا پارٹی کی سربراہی نہیں کرسکتا۔ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی پارٹی سربراہی کی اہلیت کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں جلد اجلاس کا امکان ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں