عمران خان سے جیل میں کیا سلوک ہورہا ہے؟ پہلی بار تہلکہ خیز تفصیلات سامنے آگئیں

اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم عمران خان کا اٹک جیل میں آج دوسرا دن ہے۔چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان سے آج ان کے وکلاء کی ملاقات ہوئی۔عمران خان کے وکیل انتظار پنجوتھہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمیں جو تفصیلات بتائی گئی ہیں اس کے مطابق عمران خان کو سی کلاس کے چھوٹے سے سیل میں رکھا گیاہے۔

عمران خان کو کوئی سہولت نہیں دی گئی۔وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم کو بہت ہی برے حالات میں رکھا گیا ہے۔جیسے کوئی ذاتی دشمنی نکالی جارہی ہے۔انتظار حسین پنجوتھہ نے کہا کہ عمران خان کو عام قیدیوں سے بھی بدتر حالت میں رکھا جا رہا ہے۔۔عمران خان سے ملاقات کرنے والے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ کچھ دیر تک پریس کانفرنس میں تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔ان کی چئیرمین پی ٹی آئی سے ایک گھنٹہ 45 منٹ تک ملاقات جاری رہی۔واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف نے پہلی رات اٹک جیل کی ہائی سکیورٹی بیرک میں گزاری، چیئرمین پی ٹی آئی کو رات کا کھانا اور صبح کا ناشتہ جیل مینول کے مطابق دیا گیا، سابق وزیراعظم کو نماز فجر کے بعد ناشتے میں بریڈ سلائس، فرائی و ابلا ہوا انڈا، مکھن اور چائے دی گئی۔جیل ذرائع نے بتایا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے رات کا کچھ حصہ سو کر بھی گزارا، وہ نماز تہجد کیلئے بھی اٹھے اور نماز فجر ادا کر کے جیل کا مہیا کردہ ناشتہ کیا، چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل مینول کے مطابق دیگر سہولیات تولیہ، ٹشو پیپر، منرل واٹر، عینک، تسبیح، گھڑی، کرسی، زمین پر سونے کے لئے میٹرس فراہم کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈسڑکٹ جیل اٹک میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سمیت سابق وزرائے اعلیٰ و دیگر سیاسی شخصیات بھی ماضی میں قید رہ چکی ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی اسی سکیورٹی بیرک میں رکھا گیا ہے جہاں میاں نواز شریف بھی کچھ عرصہ قید رہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں