گرفتاری کے وقت عمران خان سے بدسلوکی کیے جانے کا انکشاف، عینی شاہد کا بیان آگیا

لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کےچئیرمین عمران خان کو لاہور کے زمان پارک میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔اس حوالے سے پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ پولیس زبردستی گھر میں دروازے توڑ کر داخل ہوئی اور وہاں موجود لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک مبینہ عینی شاہد کا بیان خوب وائرل ہورہا ہے جس میں وہ بتا رہے ہیں کہ پولیس نے پچھلے گیٹ سے زبردستی اندر انٹری کی۔مبینہ عینی شاہد نے بتایا کہ جتنے بھی گارڈز تھے، پولیس نے ان کو مارا اور دروازہ توڑ کر پولیس کی ساری نفری اندر گھسی۔ عینی شاہد نے کہا کہ اس کے بعد ہم نے فوراً جا کر خان صاحب کو بتایا کہ پولیس آپ کو گرفتار کرنے آئی ہے۔ خان صاحب نے کہا کہ میں 5 منٹ میں باہر آ رہا ہوں۔بیان کے مطابق ’خان صاحب نے اندر جا کر اپنا ٹریک سوٹ اور جوتے پہنے۔ اتنی دیر میں انہوں نے (پولیس نے) خان صاحب کے گھر کے مین دروازے کو توڑ کر فورس انٹری کرلی اور ہم جتنا بھی اسٹاف تھا، پانچ چھ لوگ تھے ان کو انہوں نے ڈنڈے مارے، ان کے کپڑے پھاڑ دیے۔ ابھی وہ یہ کر رہی رہے تھے کہ خان صاحب باہر آ گئے۔‘عینی شاہد نے کہا کہ ’نہ ان کا سٹاف گھبرایا ہوا تھا ، نہ خان صاحب گھبرائے ہوئے تھے، وہ بالکل کانفیڈنٹ تھے۔

 

 

 

انہوں نے کہا کہ میں آ رہا ہوں میں کہاں جا رہا ہوں، میں تو خود گرفتاری دینے کیلئے تیار ہوں، جب میں ساتھ چل رہا ہوں تو تم لوگ کیوں یہ سب کر رہے ہو‘بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ ’جب وہ (عمران خان) ان کے ساتھ آرام سے چل رہے تھے تو پولیس والے خان صاحب کو گھسیٹ کر، دھکے مار کر کہنے لگے ”چل ساڈے نال چل، ایدے منہ تے کپڑا پاؤ“۔ پولیس والوں نے ان کہ منہ پر کپڑا ڈالا اور ان کو گھسیٹتے ہوئے دھکے دے کر لے کر گئے‘۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں