عمران خان قانونی طور پر اب جیل سے باہر نہیں آ سکتے، عطاتارڑ کا دعویٰ

اسلام آباد (پی این آئی) لیگی رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ عمران خان قانونی طور پر اب جیل سے باہر نہیں آ سکتے۔

انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ کیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کے جیل سے باہر آنے کےبہت کم چانسز ہیں، گرفتاری پر کہیں بھی کوئی عوامی ردعمل نہیں دیکھا۔ لیگی رہنما عطا تارڑ نے کہا کہ نواز شریف کی کوئی شرط نہیں تھی کہ چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں جائیں، نواز شریف کو 16ستمبر سے پہلے پاکستان میں دیکھ رہا ہوں۔ انکا کہنا تھا کہ خواتین کی گرفتاری کے حق میں نہیں ہوں، چیئرمین پی ٹی آئی کے دیگر کیسز بھی قانونی طریقے سے آگے بڑھیں گے۔ اس سے قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی اور مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ایک شخص کا تکبر ٹوٹ گیا، چیئرمین پی ٹی آئی سرٹیفائیڈ چور ثابت ہوئے۔ توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد کی سیشن عدالت کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے نہ صرف چوری کی بلکہ چوری پر سینہ زوری کی، عوامی نمائندوں کو الیکشن کمیشن کے پاس گوشواروں میں اثاثے ظاہر کرنا ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے اثاثے چھپائے، ان کی چوری اور مِس ڈیکلریشن ثابت ہوئی، توشہ خانے کے تحائف کو بلیک مارکیٹ میں فروخت کیا گیا، 11 مہینے سے چلتا کیس کبھی نہ کبھی اپنے انجام کو پہنچنا تھا، جج صاحب نے واضح طور پر کہا ہے چیئرمین پی ٹی آئی صادق اور امین نہیں رہے۔ ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب پائے گئے ہیں، انہیں کرپشن، فراڈ اور جھوٹ کے جرم میں سزا بھگتنا ہوگی۔ عطا تارڑ نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ہمیشہ تکنیکی بنیادوں پر اپنا کیس آگے لے کر چلتے ہیں، دوسروں پر الزام اور دیوار سے لگانے والے کے پاس آج اپنی صفائی میں کہنے کو کچھ نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی تجوریاں بھریں، ان کی کرپشن اور نان ڈیکلریشن ثابت ہوئی ہے۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں