لاہور (پی این آئی) وزیر برائے ہوا بازی و ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ قومی ائیرلائنز (پی آئی اے) تقریباً ڈوب چکی، اب پی آئی اے کا کام روایتی سرکاری طریقے سے نہیں چل سکتا۔
سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا جس میں تبدیلی پاکستان بین الاقومی ائیر لائن کارپوریشن ترمیمی بل پیش کیا گیا۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھاکہ بل میں چار ترامیم ہیں اور میں نجکاری کا حامی نہیں، پی آئی اے کا سالانہ خسارہ 110 ارب ہے، پی آئی اے کا 742 ارب کا قرضہ ہے، آمدن ساری قرض ادائیگی میں لگ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ائیر انڈیا ڈوب گئی تھی، ٹاٹا نے اسے خریدا اور اب وہ بہترین ائیر لائن ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ بل سے پی آئی اے ایک ہولڈنگ کمپنی بنے گی، آنے والی حکومت فیصلہ کرے گی کہ پی آئی اے کے کتنے فیصد شیئرز بیچنے ہیں۔سعد رفیق کا کہنا تھاکہ اربوں روپے کی غیر ملکی سرمایہ کاری کا انجکشن نہیں لگا تو پی آئی اے بھی ڈوب جائے گی، پی آئی اے کا کنٹرول نجی شعبے کو دینا پڑے گا، پاکستانی غیر ملکی ائیرلائنز کے یرغمال بنے ہوئے ہیں۔بعدازاں تبدیلی پاکستان بین الاقومی ائیر لائن کارپوریشن ترمیمی بل کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں