خیبر (پی این آئی) خیبر میں مسجد کے اندر خودکش دھماکے کے سہولتکار باپ اور 2 بیٹے گرفتار کر لیے گئے۔ ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے جس میں انکشافات متوقع ہیں۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد دہشتگردی نے ضلع خیبر میں خودکش حملے کے تین سہولت کاروں کو ایک کارروائی کے دوران گرفتار کر لیا۔خیبر میں مسجد میں ہونےوالے خودکش دھماکے کے نیتجے میں ایڈیشنل ایس ایچ او عدنان آفریدی شہید ہوئے تھے۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق حساس اداروں کی کوششوں سے 3 سہولت کاروں کو ٹریس کیا گیا، ملزمان میں دلاور خان اور اس کے دو بیٹے ضابطہ خان اور عارف خان شامل ہیں۔ سی ٹی ڈی کے مطابق تفتیش میں ملزمان نے واقعے میں سہولت کاری کا اعتراف کیا، ملزمان کے گھر سے خودکش جیکٹ، کلاشنکوف اور دیگر اشیا بھی برآمد کر لی گئیں۔واضح رہے کہ خیبر کے باڑہ بازار میں دھماکے کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار جاں بحق اور 8 افراد زخمی ہو گئے تھے، دھماکے کے بعد فائرنگ بھی کی گئی۔ دھماکہ باڑہ بازار کے تھانے کے مرکزی گیٹ کے قریب ہوا ، دھماکے کے بعد شدید فائرنگ بھی کی گئی، پولیس کی بھاری نفری اطلاع ملتے ہی جائے وقوعہ پر پہنچی اورعلاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا۔
پولیس کی جانب سے علاقے میں سرچ آپریشن بھی کیا گیا۔اس حوالے سے آئی جی خیبر پختونخوا نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ دھماکہ ضلع خیبر کے باڑہ بازار میں تحصیل کمپاؤنڈ میں ہوا۔ دو خودکش بمبارروں نے عمارت کے امنے اور عقب سے حملہ کیا۔ عمارت کے سامنے آنے والے دہشت گرد نے فائرنگ کی تاہم پولیس کے جوابی فائر ہونے پر اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں تھانے کی ایک دیوار گر گئی اور ایک اہلکارملبے تلے دب کر شہید ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں