اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان کی تاریخ کی بدترین پارلیمنٹ ہے۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ آخری دنوں میں بل پاس ہونے میں تیزی ہوتی ہے۔یہ بل عوام کی بہتری کے لیے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ آئین کے مطابق نومبر تک الیکشن ہو جانے چاہئیں۔مرد شماری میں دو سال کی تاخیر ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے نگران وزیراعظم کی آفر نہیں ہوئی۔
خیال رہے کہ ابھی تک نگران وزیراعظم کے لیے جو نام سامنے آئے ہیں ان میں نہ صرف کاروباری شخصیت بلکہ سیاستدان بھی شامل ہیں جن کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے۔ پبلک نیوز کی رپورٹ کے مطابق شاہد خاقان عباسی اور جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمٰن رمدے کے نام زیر غور ہیں، فواد حسن فواد، جاوید ہاشمی، یعقوب ناصر اور میاں منشاء کا نام بھی زیر غور ہے۔گذشتہ اجلاس میں نگران وزیراعظم کے لیے پانچ ناموں پر اتفاق کیا گیا تھا۔اتحادی جماعتیں کسی ایک نام پر متفق نہیں ہو سکی تھیں۔اجلاس میں پیپلزپارٹی، ن لیگ، جمہوری وطن پارٹی کی مشاورتی اجلاس میں شرکت کی۔بلوچستان عوامی پارٹی، ق لیگ کے رہنماوں کی اجلاس میں شرکت کی۔اتحادیوں کی اسمبلی تحلیل، نگران سیٹ اپ کی تشکیل پر مشاورت کی گئی۔ اتحادیوں کا نگران سیٹ اپ کی تشکیل کیلئے مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔اجلاس میں حکمران جماعت کی جانب سے نگران وزیراعظم کے لیے 5 نام تجویز کیے گئے۔ اجلاس میں نگران کابینہ سے متعلق اتحادیوں کے حصے پر بھی بات چیت کی گئی۔ اتحادیوں نے پارٹی قیادت سے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا۔ اجلاس میں ٹیکنو کریٹس، بیوروکریٹس اور سینئر سیاستدانوں کے ناموں پر غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم کے لیے حکومتی اتحادیوں کا ایک اور اہم اجلاس ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں