لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے الزام عائد کیا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے مجھے میسیج بھجوایا کہ اگر صبح تم نے نواز شریف صاحب اورمریم نواز کے خلاف بیان نہ دیا تو نہ صرف تمہیں سزا ہو گی بلکہ سزا بڑھائی جائے گی۔
طلال چوہدری کے الزامات پر اب سابق چیف جسٹس کا ردِعمل بھی آیا ہے۔اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ طلال چوہدری انتہا درجے کا جھوٹا انسان ہے۔طلال چوہدری نے مخصوص عزائم کے لیے جھوٹا بیان دیا۔طلال چوہدری کے الزامات مسترد کرتا ہوں۔طلال چوہدری کو کسی کے خلاف بیان دینے کے لیے پیغام نہیں بھجوایا۔ملزم پر سیاسی بیان دینے کے لیے دباؤ ڈالنے کا الزام مضحکہ خیز ہے۔میں نے ہمیشہ آئین اور قانون کے مطابق فیصلے لیے۔انہوں نے مزید کہا کہ طلال چوہدری نے ایک جرم کیا اور اس کی سزا بھگتی،طلال چوہدری خود کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے جھوٹے الزامات لگا رہا ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کی 5سال کے لیے نااہلی کی مدت ختم ہوگئی۔طلال چوہدری کو سپریم کورٹ نے 2 اگست 2018 کو توہین عدالت کے الزام میں 5 سال کے لیے نااہلی کی سزا دی تھی۔ طلال چوہدری نے جلسے میں آمریت کو قانونی سہارا دینے والے ججز پر تنقید کی تھی۔سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے فیصل آباد کے جلسے میں طلال چوہدری کی تقریر پر نوٹس لیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنمائوں نے پانچ سالہ نا اہلی ختم ہونے پر طلال چوہدری کو مبارکباد دی ہے اور کہا کہ انہیں ظلم ،ناانصافی اور سازشیوں کے جبر کا بڑی ہمت سے مقابلہ کرنے پر خراج تحسین پیش کیا ہے ۔وزیرقانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے طلال چوہدری کی پانچ سال کی نااہلی کی سزا ختم ہونے پر ٹویٹ کرتے ہوئے طلال چوہدری کو مبارکباد دی ہے، انہوں نے کہا کہ طلال چوہدری نے کھلی ناانصافی کے باوجود بڑی بہادری سے سخت ترین حالات کا مقابلہ کیا ، جب کوئی حق کی آواز اٹھانے کی ہمت نہیں کرتا تھا، طلال چوہدری نوازشریف کی آواز بنے ،اور اس جنگ میں ان کو بے گناہ ہوتے ہوئے بھی ثاقب نثار نے پانچ سال کے لئے نااہل کردیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں