نواز شریف 2018میں کتنے ارب ڈالرز کا خسارہ چھوڑ کر گئے تھے؟ سابق چئیرمین ایف بی آر کا تہلکہ خیز دعویٰ

لاہور (پی این آئی) شبر زیدی نے انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف 2018 میں 18 ارب ڈالرز کا ملکی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ چھوڑ کر گئے۔

تفصیلات کے مطابق سابق چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہوں نے 2019 میں جا کر عمران خان کو بتایا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہ گئے تو ڈیفالٹ ہو جائیں گے، تب چئیرمین تحریک انصاف کے پاس آئی ایم ایف کے پاس جانے کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں تھا۔شبر زیدی نے مزید کہا کہ نواز شریف 2018 میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کرنٹ اکاونٹ خسارہ چھوڑ کر گئے تھے، جو 18 ارب ڈالرز تھا۔ عمران خان کی غلطی یہ ہے کہ انہوں نے 2018 میں عوام کو یہ نہیں بتایا کہ ایسی صورتحال میں اگلے 5 سال میں معیشت ٹھیک نہیں کر سکتا۔میں نے عمران خان کو کہا تھا کہ عوام کے سامنے نواز دور کی بیلنس شیٹ رکھیں اسمبلی میں جا کر بتائیں کہ اس بیلنس شیٹ کے ساتھ معیشت ٹھیک کرنے میں 5 سال لگ جائیں گے، عمران خان کو کہا تھا کہ ان حالات میں ملک نہیں چلنے والا۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل انٹرویو کے حوالے سے شبر زیدی نے اپنی وضاحت میں کہا تھا کہ میں برملا کہہ چکا ہوں کہ عمران خان کی معاشی پالیسی میں کوئی عیب نہیں تھا، تاہم مافیا نے چئیرمین تحریک انصاف کی معاشی پالیسی چلنے نہیں دی۔ میں نے تحریک انصاف کی حکومت میں آئی ایم ایف پروگرام شروع ہونے سے قبل عمران خان سے ملاقات میں کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے علاوہ اور کوئی حل نہیں ہے، جس کے بعد ہی اس وقت کی حکومت آئی ایم ایف پروگرام میں گئی۔ میں اس سال دسمبر میں ہی ممکنہ ڈیفالٹ سے متعلق خبردار کر چکا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں