اسلام آباد (پی این آئی) خیبر پختونخوا کے سابق صوبائی وزیر اقبال وزیر کی محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ (پی اینڈ ڈی) میں سرکاری افسر سے ہاتھا پائی ہوگئی۔محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے چیف رورل ڈویلپمنٹ حامد نوید نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق صوبائی وزیر اقبال وزیر سیکرٹری پی اینڈ ڈی آفس میں بیٹھے تھے کہ مجھے بلایا، اقبال وزیر ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پلان کے لیے فنڈز مانگ رہے تھے۔حامد نوید نے بتایا کہ ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز پر الیکشن کمیشن نے پابندی لگائی ہے، اپنے وزراء اور حکام کے لیے بھی وہ فنڈز ہم نہیں فراہم کر سکتے ۔
انہوں نے کہا کہ میرے معذرت کرنے پر اقبال وزیر سیخ پا ہوئے اور گالم گلوچ شروع کی، اقبال وزیر کے ساتھ 4 مسلح افراد بھی تھے جنہوں نے مجھ پر حملہ کیا۔حامد نوید نے بتایا کہ اقبال وزیر نے اپنے لوگوں کے ساتھ مجھ پر تشدد کیا ، میرا چہرا زخمی ہوا، اقبال وزیر نے سیکرٹری پی اینڈ ڈی کے ساتھ بھی تلخ کلامی کی۔انہوں نے مزید بتایا کہ ہم پر تشدد کرنے پر ملازمین اور ایسوسی ایشن والوں نے احتجاج شروع کیا، جس کے بعد نگران مشیر تعلیم رحمت سلام خٹک، پولیس حکام اور سیکرٹریٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں پر مشتمل ایک جرگہ بنایا گیا جس میں سابق صوبائی وزیر اقبال وزیر نے معافی مانگ لی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں