میگا کرپشن سکینڈل، پی ٹی آئی کے 2سابق وزرامشکل میں پھنس گئے، قومی خزانے کو اربوں کا ٹیکہ لگنے کا انکشاف

لاہور (پی این آئی) محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے پی ٹی آئی کے 2سابق وزرا ءسمیت میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور کے چیف کارپوریشن آفیسر اور کمشنر لاہور کے پی ایس او سمیت 14 افسروں اور ٹھیکیداروں کے خلاف قومی خزانے کو سوا ارب روپے کا ٹیکہ لگانے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے میگا کرپشن کے سکینڈل میں ملوث چیف کارپوریشن لاہور علی عباس بخاری سمیت تمام افسروں کو ملازمت سے معطل کر دیا ہے۔

 

 

 

دوسری طرف کمشنر لاہور میں بطور ایڈمنسٹریٹر لاہور ایکشن لیتے ہوئے اپنے پی ایس او میاں وحید الزمان کو بھی معطل کر دیا ہے جبکہ میگا کرپشن کے سکینڈل کے مرکزی ملزم میونسپل آفیسر ریگولیشن فیصل شہزاد کو بچا لیا گیا ہے۔محکمہ اینٹی کرپشن نے مذکورہ افسران کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر میں انکشاف کیا ہے کہ 2021 میں عید الاضحیٰ کے موقع پر لگائی گئی بکرا منڈیوں پر 52کروڑ روپے خرچ کیے گیے جس میں سے بھی کچھ بوگس بلوں پر ادائیگی کی گئی پھر اس کے اگلے سال یعنی 2022 میں 2021 کے مقابلے میں 6منڈیاں لگائی گئیں مگر 2022 میں1 ارب 76 کروڑ روپے بکرا منڈیوں پر خرچ کیے گئے اور تقریباً قومی خزانے کو 1 ارب 10 کروڑ سے لے کر 1 ارب 27 کروڑ ٹیکہ لگایا گیا ۔

 

 

درج کیے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ اس کے لیے مخصوص کمپنیوں فرموں اور ٹھیکیداروں کو اور بوگس بل تیار کیے گئے اورادائیگیاں کر دی گئیں پیپرا رولز کی بھی خلاف ورزی کی گئی اس میگا سکینڈل کی کرپشن میں ملوث چیف کارپوریشن آفیسر لاہور میٹروپولیٹن کارپوریشن علی عباس بخاری سابق میٹروپولیٹن میونسپل آفیسر کارپوریشن ریگولیشن محمد زبیر وٹو سابق میونسپل آفیسر فنانس محمد یوسف موجودہ میونسپل آفیسر فنانس طاہر ایڈمن آفیسر سدرہ کمشنر لاہور ایڈمنسٹریٹر لاہور کے پی ایس او میاں وحید و زمان سمیت ان کے ماتحت ملازمین جن کی تعداد 14 ہے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کے2سابق وزراء میاں محمود الرشید اور میاں اسلم اقبال کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ یہ وزیر اس کرپشن میں کیسے ملوث ہیں اس کا تعین انکوائری کے دوران کیا جائے گا جبکہ کرپشن میں ملوث جن ٹھیکیداروں نے بل دیئے اور ادائیگیاں لیں ان میں ملک شہباز تنویر ملک شہباز اعوان چیف پبلک ریلیشنز آفیسر کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

 

 

 

اس حوالے سے محکمہ اینٹی کرپشن نے محکمہ لوکل گورنمنٹ کو افسروں کے خلاف کارروائی کے لیے مراسلہ بھجوایا جسکی وزیراعلیٰ کی جانب سے منظوری کے بعد سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے تمام افسروں کو ملازمت سے معطل کیا۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کے مطابق 2022 کے میونسپل آفیسر ریگولیشن فیصل شہزاد کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں