پشاور (پی این آئی) رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے جیل سے رہائی کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی دوبارہ وزیر اعظم بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہمیں چھوڑ گئے انہیں برا بھلا نہیں کہتا۔ وہ وقت امتحان کا تھا اپنے لیڈر کے ساتھ کھڑے رہتے تو اچھا تھا۔
علی محمد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کارکن اسلامی فلاحی ریاست کیلیے کوشاں ہیں، سابق وزیر اعظم پر دہشتگردی کے مقدمات ملک کی بدنامی ہے، ملک کو آگے بڑھنا ہے تو کسی جماعت کو کارنر نہ کیا جائے، الیکشن میں فیصلہ عوام کو کرنے دیں۔علی محمد خان نے کہا کہ مجھ پر دہشتگردی کا پرچہ کٹا کر ہتھکڑیاں پہنائی گئیں جس کا بڑا دکھ ہے، نجانے کس کو خوش کرنے کیلیے مجھے ہتھکڑیاں لگائی گئیں۔انہوں نے کہا کہ سیاسی کارکن پاکستان کی بقا اور سلامتی کی کوشش کریں، ایک دوسرے کو دیوار کے ساتھ نہ لگائیں اس سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا، سیاسی نظام مضبوط ہوگا تو پاک فوج مضبوط ہوگی اور ملک مضبوط ہوگا۔علی محمد خان نے 80 دن بعد جیل سے رہائی پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میرا پیغام محبت ہے جس مشن کیلیے ساتھ دیا اللہ نے استقامت دی۔
پاکستان کو سیاسی انتقام کی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، ملک کو پُرامن طریقے سے شفاف الیکشن کی طرف لے جانا چاہیے۔ واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی،جسٹس اعجاز انور اور جسٹس فضل سبحان نے درخواست پر سماعت کی۔عدالت نے علی محمد خان کی ضمانت منظور کر لی اور انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس اعجاز انور نے اے ڈی سی مردان سے استفسار کیا کہ علی محمد خان کو کیوں گرفتار کیا گیا؟۔ اے ڈی سی نے مردان نے بتایا کہ ہم نے تھری ایم پی او کے تحت سابق وزیر مملکت کو گرفتار کیا۔ جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دئیے کہ علی محمد خان تو دو ماہ سے جیل میں ہیں،کس طرح انہوں نے امن و امان کی صورتحال خراب کی؟ کیا آپ کی اپنی سوچ نہیں،کوئی بھی آپ کو بتائے گا اور آپ کیس کریں گے؟۔پشاور ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر مردان کو 8 اگست کو طلب کر لیا۔ جسٹس اعجاز انور نے قرار دیا کہ ڈپٹی کمشنر مردان آئندہ سماعت پر خود پیش ہوں،ایک ڈپٹی کمشنر کو عبرت کا نشان بنائیں گے تو پھر کوئی غیر قانونی کام نہیں کرے گا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 8 اگست تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ دو روز قبل علی محمد خان کو 8 ویں مرتبہ گرفتار کیا گیا تھا،سابق وزیر مملکت علی محمد خان کو سیشن کورٹ مردان سے رہائی ملنے کے بعد تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا۔سیشن جج انعام اللہ نے علی محمد خان کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے پانچ لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم جاری کیا تھا۔ جبکہ وکیل ریاض پائندہ خیل نے نے کہا کہ علی محمد خان کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن نے لوکل گورنمنٹ کے ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کے الزام میں ایف آئی آر درج کی تھی اور گرفتار ہونے کے بعد علی محمد خان کو مردان جیل منتقل کیا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں