لاہور (پی این آئی) مفت آٹا اسکیم اسکینڈل کی تحقیقات میں پیش رفت، آٹے کے 50 لاکھ تھیلوں کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف، نیب نے مفت آٹا سکیم میں 20ارب کی مبینہ کرپشن کے معاملے میں ریکارڈ حاصل کر کے انکوائری تیز کر دی، مفت آٹا سکیم میں تکنیکی اور انتظامی غلطیوں کا بھی انکشاف۔
تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے پنجاب میں مفت آٹا سکیم میں 20ارب کی مبینہ کرپشن کے معاملے میں ریکارڈ حاصل کرکے انکوائری تیز کردی ،درست اعدادوشمار دستیاب نہ ہونے سے نیب کو تحقیقات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،نیب نے مفت آٹا حاصل کرنے والے افراد کی رینڈم ویری فکیشن کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب نے پنجاب میں مفت آٹا سکیم انکوائری میں فلور ملز،ڈی سی،انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور محکمہ خوراک سے ریکارڈ حاصل کر لیا ہے جس کے بعد نیب انویسٹی گیشن ٹیم نے مفت آٹا سکیم کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال تیز کر دی ہے۔نیب ذرائع کے مطابق ادارہ حاصل ریکارڈ کے ذریعے مفت آٹا سکیم میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کرے گا۔نیب انکوائری میں مفت آٹا سکیم میں تکنیکی اور انتظامی غلطیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور فلور ملز کے درمیان ڈیٹا ری کنسائل نہ ہونے کے سبب 50لاکھ سے زائد آٹے کے تھیلوں کا سراغ نہیں مل سکا،صرف 4کروڑ 30لاکھ 60ہزار تھیلوں کا ڈیٹا ری کنسائل ہوا ہے۔
درست اعدادوشمار دستیاب نہ ہونے سے نیب کو تحقیقات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔نیب نے فلورملز کو جاری کی جانے والی گندم، آٹے کے تھیلوں کی تعداد اور تقسیم کا ریکارڈ بھی حاصل کر لیا ہے۔ مفت آٹا سکیم کا ریکارڈ آڈیٹر جنرل نے نیب کو فراہم کر دیا ہے جس کے بعد نیب نے مفت آٹا حاصل کرنے والے افراد کی رینڈم ویری فکیشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی ٹی بی کے مفت آٹا تقسیم کے ڈیٹا کے مطابق مفت آٹا لینے والے افراد کا انتخاب کر کے انہیں ایس ایم ایس ارسال کیے جائیں گے،مفت آٹا لینے والے فرد سے تصدیق کی جائے گی کہ 3 تھیلے وصول کیے ہیں یا نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں