کوہاٹ (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر اور سابق ممبر صوبائی اسمبلی ضیاءاللہ بنگش نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ دیر سے لیکن درست ہوا، 9 مئی کے افسوس ناک واقعات قابل مذمت ہیں۔
ضیاءاللہ بنگش نے کوہاٹ پریس کلب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، 9 مئی کے واقعات افسوس ناک اور قابل مذمت ہیں، ان واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو چھوڑنے کا فیصلہ دیر سے کیا لیکن یہ درست فیصلہ ہے، یہ فیصلہ کوہاٹ کے عوام کے مفاد میں کیا ہے، کوہاٹ کے عوام کی خدمت کرتا رہوں گا اور عوام کے مسائل کے حل کیلئے پہلے کی طرح ہی متحرک دکھائی دوں گا۔یاد رہے اس سے قبل 17 جولائی2023ء کو ضیاء اللہ بنگش نے پی ٹی آئی پارلیمینیٹیرینز میں شمولت کی تردید کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہائیکوٹ گیا تھا جہاں زبردستی موبائل لے کر پرویز خٹک کے پاس لے جایا گیا، میں تحریک انصاف میں تھا اور رہوں گا، کوئی زبردستی پارٹی سے نہیں نکال سکتا۔واضح رہے سابق وفاقی وزیر پرویز خٹک نے ’ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز ‘ کے نام سے ایک سیاسی جماعت کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ محمود خان بھی پرویز خٹک کی جماعت میں شامل ہو گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ 57 سابق ارکان اسمبلی نے پرویز خٹک کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
اسی طرح گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نجیب ہارون نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے، نجیب ہارون نے کہا کہ میری 27 سال سیاسی جدوجہد رہی، نو مئی کے واقعات نے پاکستان کے امیج کو خراب کیا۔نو مئی کے واقعات نے ہماری سیاست کو بھی تقسیم کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ 16 اپریل 2020 کو مشکل فیصلہ کرتے ہوئے اسمبلی سے استعفی دیا تھا۔ 18 مارچ 2022 کو میڈیا کے سامنے وزیراعظم کو کرسی چھوڑنے کا مشورہ دیا۔نجیب ہارون نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے کہا تھا وہ کسی اور کو وزیراعظم بننے کا موقع دیں۔خیال رہے کہ نو مئی کے واقعات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے متعدد رہنما پارٹی چھوڑ گئے۔ ان میں سے بعض رہنماوں نے سیاست سے لاتعلقی و کنارہ کشی تک کا اعلان کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں