سانحہ 9مئی میں ملوث تحریک انصاف کے رہنمائوں اور عمران خان کی بہنوں کو اشتہاری قرار دیدیاگیا

اسلام آباد ( پی این آئی) سانحہ 9 مئی کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے متعدد سینئر رہنماؤں کو اشتہاری قرار دے دیا گیا۔میاں اسلم اقبال، مراد سعید ، فرح حبیب، حماد اظہر،علی امین گنڈا پور سمیت 22 افراد کو اشتہاری قرار دے دیا گیا۔اس کے علاوہ عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو بھی اشتہاری قرار دے دیا گیا۔

 

 

 

حسان نیازی، عندلیب عباس،اسد زمان چیمہ، واثق قیوم عباسی،احمد خان نیازی اور اعظم سواتی بھی اشتہاری قرار دئیے جانے والے رہنماؤں میں شامل ہیں۔ 20 مارچ2023ء کو پولیس نے تحریک انصاف کے 12 رہنماؤں اور 200 کارکنوں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کیا تھا۔مقدمہ پی ٹی آئی کے 2 سابق وفاقی وزرا غلام سرور خان، علی امین گنڈا پور کے علاوہ سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی سمیت 12 نامزد رہنماؤں اور 200 نامعلوم کارکنوں کے خلاف درج کیا گیا جس کے بعد پولیس کی جانب سے ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے بھی شروع کردیے گئے تھے۔پولیس کی مدعیت میں مقدمہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی لاہور سے اسلام آباد آمد اور جوڈیشل کمپلیکس پیشی کے موقع پر استقبال کے دوران موٹر وے ایم ٹو ٹول پلازہ روڈ بلاک کرکے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے علاوہ کارِسرکار میں مداخلت اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کے الزامات میں تھانہ نصیر آباد راولپنڈی میں درج کیا گیا ۔ درج مقدمے کے متن میں تحریر ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی پیشی کے لیے آمد کے موقع پر جڑواں شہروں راولپنڈی اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ تھی۔سابق وفاقی وزرا غلام سرور خان ، علی امین گنڈاپور، سابق ڈپٹی اسپیئکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم ، سابق صوبائی وزرا فیاض الحسن چوہان، راجا بشارت و دیگر رہنماؤں عارف عباسی، عمر تنویر بٹ،سمابیہ طاہر،عمار صدیق خان، چوہدری افضل پڑیال ، چوہدری کوثر جاوید، فرخ سیال وغیرہ کی قیادت میں پی ٹی آئی کے ڈیڑھ سے 200 کارکن جو ڈنڈوں وغیرہ سے لیس تھے عمران خان کے استقبال کے لیے موٹر وے ایم ٹو ٹول پلازہ پر جمع ہوئے ، روڈ بلاک کرکے کارِ سرکار میں مداخلت کی اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی۔

 

 

 

جنہیں پابندی سے متعلق آگاہ بھی کیا گیا مگر انہوں نے توجہ نہیں دی۔ لہذا تمام عناصر کے خلاف، دفعہ 188 ،341 ،148،149 186 تعزیرات پاکستان کے تحت مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ مقدمہ اندراج کے بعد پولیس نے نامزد رہنماؤں و کارکنوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے بھی شروع کردیے ہیں جب کہ کارکنوں کی شناخت کے لیے موقع پر بننے والی ویڈیوز سے بھی مدد لی جارہی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں