لاہور (پی این آئی) پراسرار موت کا شکار ہونے والے ڈی آئی جی شارق جمال کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی اور ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شارق جمال کے ہونٹوں اور دانتوں پر خون کے نشانات تھے۔
ان کا منہ آدھا کھلا ہوا تھا اور جسم اکڑا ہوا تھا تاہم اس پر تشدد کے نشان نہیں پائے گئے۔ بائیں کہنی پر زخم کا پرانا نشان پایا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں قتل کی وجہ سامنے نہیں آئی، فرانزک رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے وہ آئے گی تو موت کی اصل وجوہات کا تعین ہو سکے گا کہ ان کی موت طبیعی ہوئی یا قتل کیا گیا۔ شارق جمال کے اہلخانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر انہیں زہر خوانی یا کسی اور طریقے سے قتل کیا گیا تو ہی قانونی کریں گے، طبیعی موت کی صورت میں قانونی کارروائی کا جواز نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں