اسلام آباد ( پی این آئی ) پاکستان مسلم لیگ ن نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نگران وزیر اعظم نامزد کرنے پر غور شروع کردیا، اس حوالے سےالیکشنز ایکٹ 2017 ء میں ترمیم بھی زیر غور ہے، جس کا مقصد نگران سیٹ اپ کو آئینی مینڈیٹ سے ہٹ کر فیصلے کرنے کا اختیار دینا ہے۔
صحافی شہباز رانا نے رپورٹ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن اقتصادی پالیسیوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے وسیع تر منصوبے کے تحت نگراں وزیراعظم کے لیے اسحاق ڈار کا نام تجویز کرنے پر غور کر رہی ہے، تاہم اسحاق ڈار کی نامزدگی کے بارے میں حتمی فیصلہ اگلے ہفتے پاکستان پیپلز پارٹی سے مشاورت کے ساتھ کیا جائے گا۔رپورٹ میں وفاقی کابینہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکومت الیکشنز ایکٹ 2017 میں ترمیم کرنے پر غور کر رہی ہے تاکہ آئندہ نگراں سیٹ اپ کو آئینی مینڈیٹ سے ہٹ کر فیصلے کرنے کا اختیار دیا جا ئے ، جس کے ذریعے حال ہی میں شروع کیے گئے اقتصادی منصوبے کے تسلسل کو یقینی بنایا جا ئے اور اس عمل کو تیز کیا جا سکے جس کا مقصد سرکاری اداروں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا حصول ہے، اس مقصد کے لیے الیکشن ایکٹ میں ترامیم آئندہ ہفتے قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، ان ترامیم سے نگران حکومت کو معیشت کی بحالی کے لیے ضروری فیصلے کرنے کا موقع مل جائے گا۔ادھر مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیراعظم نوازشریف اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری نے پھر سے دبئی میں ڈیرے ڈال لیے ہیں، جس کے باعث دبئی ایک بار پھر سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا ہے، جہاں نگران حکومت کے قیام سے پہلے سیاسی ملاقاتوں میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف سعودی عرب سے واپس دبئی پہنچے ہیں جب کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پہلے ہی دبئی میں مقیم ہیں، آصف علی زرداری خصوصی طیارے سے دبئی پہنچے جہاں قیام کے دوران سابق صدر اہم سیاسی ملاقاتوں کا امکان ہے، اس سلسلے میں آصف علی زرداری چند دن دبئی میں رکیں گے اور اہم فیصلوں کے بعد ان کی وطن واپسی ہوگی، اس دوران اگر مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی کی قیادت کی ملاقات ہوئی تو اس میں نگران حکومت کے قیام سے متعلق مشاورت کے نتیجے میں اہم فیصلے ہوسکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں