اسلام آباد (پی این آئی) سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کو کیس کے فیصلے تک روکنے کی درخواست مسترد کر دی۔۔۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آج سپریم کورٹ کے 6 رکنی لارجر بینچ نے درخواستوں پر درخواست گزاران کی حکم امتناع کی درخواست مسترد کردی۔۔۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس
منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل 6 رکنی لارجر بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔
۔۔دورانِ سماعت اٹارنی جنرل منصور عثمان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پچھلی سماعت پر 9 مئی کی منصوبہ بندی سےکیےگئےحملوں کی تفصیلات سامنے رکھیں، تصاویری شواہد سے ثابت ہےکہ حملے میں ملوث تمام افراد کے چہرے واضح تھے، اس واقعے کے بعد صرف 102 افراد کو بہت محتاط طریقے سےگرفتار کیا گیا، دوبارہ سےکہنا چاہتا ہوں جو 9 مئی کو ہوا ایسا تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، جو 9 مئی کو ہوا اس کی اجازت مستقبل میں دوبارہ نہیں دی جاسکتی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں