لاہور(پی این آئی) استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن ان چیف جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین کی موت کی فرانزک رپورٹ تیار کرلی گئی۔فرانزک رپورٹ میں عالمگیرترین کی خودکشی ہی ثابت ہوئی،پستول پرفنگر پرنٹس اور دیگرشواہد عالمگیرترین کے اپنے ہی ہیں، خودکشی سے قبل لکھا گیا نوٹ بھی عالمگیرترین ہی کا ہے۔
جب کہ انویسٹی گیشن پولیس نے کال ڈیٹا سے عالمگیر ترین کی اپنی منگیتر سے ہونے والی آخری گفتگو کا ریکارڈ حاصل کیا تھا۔انویسٹی گیشن پولیس نے عالمگیر ترین کی منگیتر سے ملاقات کی ، عالمگیر ترین کی منگیتر نے پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا۔خاتون نے انویسٹی گیشن پولیس کو بتایا کہ جس رات عالمگیر نے خودکشی کی اس شام 4 سے ساڑھے 4 بجے تک فون پر بات ہوئی، ٹیلی فون پر معمول کی باتیں ہوتی رہیں۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمگیر ترین نے رات ایک سے دو بجے کے درمیان خودکشی کی، متوفی کے قتل کے تاحال کوئی شواہد نہیں ملے، فرانزک اورپوسٹمارٹم رپورٹ کے بعد تفتیش کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا۔خیال رہے کہ کرکٹ فرنچائز ملتان سلطانز کے مالک عالمگیر ترین کو سپردخاک کردیا گیا۔ عالمگیر ترین کی نماز جنازہ لاہور میں ادا کی گئی جس میں ان کے اہلخانہ اور عزیز و اقارب نے شرکت کی۔عالمگیر ترین گزشتہ ہفتے اپنے گھر میں مردہ پائے گئے تھے، پولیس اور اہل خانہ نے خودکشی قرار دیا ہے۔ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا تھا کہ عالمگیر ترین نے دائیں کنپٹی پر ایک گولی چلائی۔ گھریلو ملازم کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ عالمگیر خان ترین رات دس بجے معمول کے مطابق سونے کے لئے اپنے کمرے میں گئے ۔ صبح مقررہ وقت پر نہ اٹھنے پر ملازم نے دروازے پر متعدد بار دستک دی تاہم دروازہ نہ کھلا جس پر کھڑکی سے کمرے میں دیکھا گیا تو عالمگیر خان خون میں لت پت پڑے تھے۔۔عالمگیر ترین نے گلبرگ میں واقع اپنے گھر میں پستول سے اپنے سر میں گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کیا،پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہدا کٹھے کرنے کے بعد لاش کو پوسٹمارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں