نئی دہلی(پی این آئی) چار بچوں کے ساتھ پاکستان سے بھاگ کر بھارت جانے اور ہندومذہب قبول کرکے ایک ہندو نوجوان کے ساتھ شادی کرنے والی سیما حیدر کو ریاست اترپردیش کے اینٹی ٹیرر سکواڈ (اے ٹی ایس) نے حراست میں لے لیا ہے اور بھارتی میڈیا کے مطابق اے ٹی ایس اور بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسیاں سیما حیدر سے مشترکہ طور پر تفتیش کر رہی ہیں۔
سیما حیدر آخر کون ہے؟ ہندوستان ٹائمز کے مطابق 27سالہ سیما حیدر چار بچوں کی ماں ہے اور پاکستان کے صوبہ سندھ کی رہائشی ہے۔ پب جی گیم کھیلتے ہوئے اس کی 22سالہ بھارتی نوجوان سچن مینا کے ساتھ ملاقات ہوئی اور دونوں ایک دوسرے سے محبت کرنے لگے۔ سچن مینا ایک دکان پر 13ہزار روپے مہینہ میں ملازمت کرتا ہے۔ سیما اپنے چاروں بچوں کے ہمراہ پاکستان سے نیپال پہنچی اور وہاں سے غیرقانونی طور پر بھارت میں داخل ہو گئی۔ سچن اور سیما کی پہلی ملاقات نیپال میں ہوئی۔ بھارت آنے کے بعد سیما اور سچن نئی دہلی سے 55کلومیٹر کے فاصلے پر گریٹر نوائیڈا میں ایک کرائے کے فلیٹ میں رہائش پذیر ہوئے۔ سیماکا پاکستانی شوہر غلام حیدرسعودی عرب میں ملازمت کرتا ہے۔ اس نے پاکستانی اور بھارتی حکام سے رابطہ کیا ہے اور درخواست کی ہے کہ اس کے بیوی بچوں کو واپس پاکستان پہنچایا جائے۔ دوسری طرف سیما نے سچن کے ساتھ ہی رہنے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر پاکستان میں اس کی فیملی کافی مشتعل ہوئی۔ سیما کراچی کی ایک کچی بستی ’بھٹائی آباد‘ میں تین کمرے کے گھر میں رہتی تھی جہاں سے اس نے بھارت کا سفر کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں