نئی دہلی(پی این آئی) بھارت کی انتہاءپسند تنظیم ’گاؤ رکھشا ہندو دَل‘ نے نیپال کے راستے بھارت جانے اور بھارتی نوجوان سے شادی کرنے والی پاکستانی خاتون کو 72گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا الٹی میٹم دے دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سیما حیدر کے حوالے سے بھارت بھر کی تمام ہندو تنظیمیں احتجاج کی دھمکی دے رہی ہیں اور اس پر پاکستانی جاسوس ہونے کا الزام عائد کر رہی ہیں۔
گزشتہ روز گریٹر نوائیڈا کے گاؤ رکھشا ہندو دَل کے قومی صدر ویدنگر نے سیما حیدر کو اگلے 72گھنٹوں میں پاکستان واپس بھیجنے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر ایسا نہ ہوا تو تمام ہندو تنظیمیں مل کر احتجاجی تحریک چلائیں گی۔ویدنگر نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ”پاکستان سے غیرقانونی طریقے سے بھارت آنے والی سیما حیدر پاکستانی جاسوس ہے۔ جس طرح وہ بتاتی ہے کہ وہ پانچویں پاس ہے لیکن وہ زبردست انگریزی بولتی ہے۔ صاف نظر آتا ہے کہ اس کے ارادے نیک نہیں ہیں۔“ویدنگر نے کہا ہے کہ ”بتایا جاتا ہے کہ سیما کا بھائی پاک فوج میں ہے، ایسے میں اس کے جاسوس ہونے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔ لہٰذا سیما کو اس کے بچوں سمیت آئندہ 72گھنٹوں میں واپس پاکستان نہ بھیجا گیا تو تمام ہندو تنظیمیں مل کر ایک بڑی تحریک چلائیں گی۔واضح رہے کہ 30سالہ سیما حیدر کو ایک بار پھر ریاست اترپردیش کی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس سیما کے 25سالہ بھارتی شوہر سچن مینا کے گھر گئی اور دونوں طرف سڑک بلاک کرنے کے بعد سیما کو گھر سے نکالا اور اپنے ساتھ لے گئی۔یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ پولیس اسے لے کر کہاں گئی۔تاہم بھارتی میڈیا کے مطابق سیما کو پوچھ گچھ کے لیے لیجایا گیا ہے جہاں اترپردیش کی اے ٹی ایس ٹیم مرکزی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ مل کر سیما سے تفتیش کر رہی ہے۔سچن کے بارے میں علم نہیں ہوسکا کہ وہ کہاں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں