اسلام آباد (پی این آئی)دریائے ستلج میں طغیانی کے باعث اطراف کی بستیاں اور فصلیں تباہ ہو گئیں، کئی مقامات پر بند بھی ٹوٹ گئے ۔ تٖفصیلات کےمطابق دریائے ستلج کاپانی اطراف کی بستیوں اورفصلوں کوتباہ کرتاہواآگے کی جانب بڑھ رہاہے،کئی مقامات پربندٹوٹ گئےہیں،بہاولنگرکی تحصیل منچن آباد میں دریائے ستلج کے پانی نے تباہی مچا دی، نجی ٹی وی ٹوئنٹی فور نیوز کے مطابق بابا فرید پل کے ملحقہ دیہات میں کچے مکانوں کی دیواریں زمین بوس ہو گئیں،
موضع فیروزپور چشتیاں کے مقام پر بند ٹوٹنے سے قریبی علاقوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کی وجہ سے سیلابی صورتحال کا سامنا ہے ۔ حاصل پور انتظامیہ ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے الرٹ ہے،ہیڈاسلام پر 70 ہزار کیوسک سیلابی ریلے کی آمد متوقع ہے،حاصل پورمیں موجودہ پانی کا بہاؤ 20 ہزارکیوسک ہے،دوسری جانب بہاولنگر میں ہیڈ گنڈا سنگھ اور ہیڈ سلیمانکی میں پانی کی سطح میں کمی آنے لگی،
بھوکاں پتن پر نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے، ہیڈ گنڈا سنگھ کے مقام سے پانی کی سطح 16 فٹ تک آگئی ،ہیڈ سلیمانکی سے پانی کی سطح مزید کم ہوکر 65480 کیوسک ہوگئی ۔بھوکاں پتن،ماڑی میاں صاحب،چک بھٹیاں،چک عاکوکا چک چاویکا میں کئی ایکڑ فصلیں زیر آب آگئیں،ریسکیو اور دیگر اداروں کی جانب سے شہریوں کو دریائی بیلٹ سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے، انتظامیہ کی جانب سے 18 ریلیف کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔
مظفرگڑھ کے مقام پر بھی دریائے چناب میں پانی کی سطح کم ہونے لگی،ایک لاکھ 25 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ مظفرگڑھ کی حدود سے گزر رہا ہے،پل چناب پر پانی کی سطح 3 سے 4 فٹ تک کم ہوگئی، ہیڈ پنجند پر پانی کی آمد 31 ہزار کیوسک جبکہ اخراج 15 ہزار کیوسک ہے ،پانی کی سطح کم ہونے سے دریائی کٹاؤ بھی رُک گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں