پشاور (پی این آئی) سابق ایم پی اے پی ٹی آئی ملک لیاقت علی خان نے پی ٹی آئی پارلیمنٹرین میں شمولیت کی تردید کردی۔ پاکستان تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے ملک لیاقت علی خان نے پرویزخٹک کی جماعت میں شمولیت کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ تھا اور رہوں گا۔
یاد رہے سابق وفاقی وزیر پرویز خٹک نے نئی سیاسی جماعت کا اعلان کر دیا۔پرویز خٹک کی جانب سے ’ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز ‘ کے نام سے ایک سیاسی جماعت کا باقاعدہ اعلان کیا گیا۔سابق وزیراعلیٰ محمود خان بھی پرویز خٹک کی جماعت میں شامل ہو گئے۔بتایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے 57 سابق ارکان اسمبلی نے پرویز خٹک کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ سابق وفاقی وزیر پرویزخٹک نے آج یہاں سابق وزیراعلیٰ محمود خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا متفقہ فیصلہ ہے کہ نئی جماعت پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کی بنیاد رکھیں، ہمارے ساتھ ہم خیال ارکان اسمبلی اکٹھے ہوئے، ہمارا فیصلہ پاکستان کے مفاد میں ہوگا۔پارٹی منشور اور جھنڈے سے متعلق جلد اعلان کریں گے، میں نے اور محمود خان نے صوبے میں دو بار حکومت کی۔ ہماری ٹیم نے خیبرپختونخواہ کی خدمت کی، اور اس کا نتیجہ بھی سامنے آیا۔ ہم نے خیبرپختونخواہ میں صحت کارڈ، پشاور بی آرٹی، سوات موٹروے بنائی۔ خیبرپختونخواہ میں سیاحت کو فروغ دیا اور سڑکوں کا جال بچھایا۔
پرویزخٹک نے کہا کہ پی ٹی آئی نے تین چار مرتبہ الیکشن کے مواقع کیوں ضائع کئے؟ سوال بہت گہرا سوال ہے کہ کیا وجہ تھی پی ٹی آئی نے الیکشن قبول نہیں کیا؟ کیا ہمیں جمہوریت کے راستے پر چلنا ہے یا انتشار والا راستہ اپنانا ہے، کیا وجوہات تھیں کہ پی ٹی آئی نے ایکشن قبول نہیں کیا اور ہم آج تک انتشار کی طرف جارہے ہیں۔پرویزخٹک نے کہا کہ سب کو سوچنا چاہیئے کہ یہ ہمارا جمہوری ملک ہے الیکشن ہونا چاہیئے، پی ٹی آئی نے کیوں یہ وقت ضائع کیا ایک بہت بڑا راز ہے، جب یہ راز کھلے گا تو سب کی آنکھیں کھل جائیں گی کہ پی ٹی آئی کا پروگرام کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں