ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے گلگت بلتستان میں حکومت کرنے کا فارمولا طے کر لیا

گلگت ( پی این آئی ) گلگت بلتستان حکومت کیلیے ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں فارمولہ طے پا گیا، نجی ٹی وی چینل کے مطابق پیپلزپارٹی کی قیادت نے گلگت بلتستان میں حکومت کا حصہ بننے کا فیصلہ کرلیا، قیادت نے گلگت بلتستان کے عہدیداران کو اس فیصلے سے آگاہ کر دیا۔

پیپلزپارٹی ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ پیپلزپارٹی کو ملے گا، پیپلزپارٹی کی رکن سعدیہ دانش ڈپٹی اسپیکر کی امیدوار ہوں گی۔دوسرے مرحلے میں پیپلزپارٹی کو ایک وزارت ملنے کا امکان ہے، وزیراعلیٰ کے الیکشن میں پیپلزپارٹی نے حاجی گلبر کی حمایت کی تھی، آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں پیپلزپارٹی حکومت کا حصہ ہے۔ واضح رہے کہ حاجی گلبر خان گلگت بلتستان کے نئے وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے۔حاجی گلبر خان کا تعلق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے فارورڈ بلاک سے ہے۔پی ٹی آئی ہم خیال گروپ نے رات گئے پریس کانفرنس میں انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا جس کے بعد حاجی گلبر تنہا امیدوار رہ گئے تھے، ہم خیال گروپ نے الزام لگایا تھا کہ اسمبلی میں اکثریت کو زبردستی اقلیت میں تبدیل کردیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھی ارکان اسمبلی کو کروڑوں روپے کی اسکیموں کی لالچ دی گئی، ساتھ نہ دینے پر ساتھی ارکان کو گرفتاریوں اور مقدمات کی دھمکیاں بھی دی گئی ہیں۔حاجی گلبرخان کو فاروڈ بلاک سمیت مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی حمایت حاصل تھی۔ انہیں گلگت بلتستان اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں موجود 20 سے 19 ارکان نے ووٹ دیا۔

خیال رہے کہ تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سابق وزیراعلیٰ خالد خورشید کی جعلی ڈگری کیس میں نااہلی کے بعد گلگت بلتستان اسمبلی کے ارکان کی تعداد 32 رہ گئی ہے۔ حاجی گلبرخان کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع دیامر سے ہے، وہ نومبر 2009 کے انتخابات میں جے یو آئی ف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے، 2009 میں پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت میں حاجی گلبر خان وزیر صحت رہے، حاجی گلبرخان کو 2015 میں ن لیگ کے امیدوار نے شکست دی۔حاجی گلبر خان 2020 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر کامیاب ہوئےاور وزیرصحت رہے۔ حاجی گلبرخان گلگت بلتستان کے حلقہ 18دیامر 3 تانگیر سےمنتخب ہوئے تھے۔
ؤ

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں