فضل الرحمان کے بعد پی ڈی ایم کی ایک اور جماعت کا دبئی ملاقاتوں پر تحفظات کا اظہار

لاہور( آئی این پی)پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے بعد اتحاد میں شامل ایک اور جماعت نے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی دبئی انفرادی سطح پر ملاقاتوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا ۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے وزیر مملکت برائے توانائی محمد ہاشم نوتیزئی نے کہا ہے کہ دو بڑی جماعتوں کی دبئی میں ملاقات پر مولانا فضل الرحمان کا اعتراض درست ہے ،اتحادی حکومت میںہر سیاسی اور آئینی معاملے پر اتحادیوں کو اعتماد میںلینا ہوتا ہے ۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت کی آئینی مدت 12اور13اگست کی درمیانی رات کو ختم ہو رہی ہے ،آئین یہی کہتا ہے کہ اس کے بعد نگران حکومت آنی چاہیے اور انتخابات ہونے چاہئیں اور کسی بھی طور پر انتخابات کو نہیں روکا جا سکتا۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی اگر چھو ٹے اتحادیوں سے مشاورت نہیں کرتے تو یہ ان کی سیاسی غلطی ہو گی ۔حکومت کی مدت تو پوری ہو نے جارہی ہے لیکن یہ چھوٹی پارٹیاں بڑے اسٹیک ہولڈرز ہیں ،یہ برے وقت میں سیاسی جدوجہد میں آپ کے شانہ بشانہ رہی ہیں۔ اگر بی این پی ہی ساتھ نہ دیتی تو کیا شہباز شریف کامیاب ہو سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے اورانتخابات بروقت ہونے چاہئیں،اسمبلی کو قبل از وقت تحلیل کیا جائے یہ نہیں ہونا چاہیے ،یہ آئین کی خلاف ورزی ہو گی، جب وقت پورا ہوگا تو اسمبلیاںاز خود تحلیل ہوں گی اور وہی بہتر ہے ۔ جہاں تین ماہ بعد انتخابات ہونے ہیں وہ دو ماہ میں بھی ہو سکتے ہیں،اگر پانچ سال کے لئے عوام کے لئے کچھ نہیں کیا جا سکے ہوگا تو ایک ماہ میں کون سے آسمان سے تارے توڑ کر لائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی اورجمہوی لوگ ہیں ہمیں آئین کی خلاف ورزی کی پروان چڑھانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے ۔ انہوں نے ملٹری کورٹس کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کا واضح موقف ہے کہ یہ نہیں ہونی چاہئیں،جو سول عدالتیں موجود ہیں کیسز ان میں چلنے چاہئیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں