دبئی میں شہباز شریف کی وزارت عظمیٰ پر اتفاق نہ ہوسکا، اگلا وزیراعظم کون ہوگا؟ پیپلزپارٹی نے نام کا اعلان کر دیا

کراچی(پی این آئی) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ دبئی میں شہباز شریف کی وزارت عظمی پر کوئی اتفاق رائے نہیں ہوا، آئندہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی ملک کی واحد بڑی جماعت بن کر ابھرے گی اور بلاول بھٹو اگلے وزیراعظم منتخب ہوں گے، بلدیاتی اداروں کے نو منتخب نمائندوں نے اقتدار سنبھال لیا ہے۔

 

 

 

اس لیے انہوں نے دستیاب وسائل کی درست تقسیم کے لیے اگلے صوبائی مالیاتی کمیشن (پی ایف سی)کا اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے،ہم نے اگلے پی ایف سی کے ڈیزائن کے حوالے سے تیاری شروع کر دی ہے اور اسے ایک ماہ کے اندر حتمی شکل دے دی جائے گی۔ یہ بات انہوں نے منگل کو عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر تین روزہ عرس کی اختتامی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کابینہ نے بلدیاتی اداروں کی تشکیل کے ایک ماہ کے اندر پی ایف سی کو منظورکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اب بلدیاتی اداروں کے منتخب نمائندوں نے اقتدار سنبھال لیا ہے اور ہم کمیشن بنانے جا رہے ہیں اور ایک فارمولے کے تحت کمیشن کے طریقہ کار کو وضع کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت معاشی طورپر حکومت کے تیسرے درجے کو مالی طور پر مضبوط کرے گی۔واضح رہے کہ پی ایف سی صوبائی اور مقامی اداروں کے درمیان دستیاب وسائل کی تقسیم کا تعین کرتا ہے، جسے عام طور پر عمودی تقسیم کہا جاتا ہے۔ یہ مختلف درجوں اور مقامی کونسلوں کے درمیان مقامی حکومت کے لیے مختص فنڈز کی درست تقسیم کے لیے ایک معیار بھی وضع کرتا ہے۔ تقسیم کے اس طریقہ کار کو صوبائی مالیاتی کمیشن (PFC)

 

 

 

 

ایوارڈ کا نام دیا گیا ہے ۔بلدیاتی اداروں میں دوگنی تنخواہیں وصول کرنے والے ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کے ایم سی اور کچھ دیگربلدیاتی اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں کی ڈیجیٹلائزیشن سے کے ایم سی اور ایک اور صوبائی محکمے سے دوہری تنخواہ لینے والے ملازمین کی ایک بڑی تعداد سامنے آئی ہے۔ یہ ایک جرم ہے اور قانون کے تحت قابل سزا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ایسے ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ اسی طرح کے پنشن کیسز بھی سامنے آئے ہیں جن کی چھان بین کی جا رہی ہے اور ان کے ساتھ بھی یہی رویہ اختیار کیاجائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ انہیں ڈیجیٹل مردم شماری کے سرکاری اعداد و شمار موصول نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں انہیں باضابطہ طور پر وصول کروں گا تب میں تبصرہ کر سکوں گا۔مردم شماری پر ایم کیو ایم کے اعتراض حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 27 جنوری 2023 کو ایک پریس کانفرنس کے ذریعے انہوں (ایم کیو ایم)نے ڈیجیٹل مردم شماری کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے لوگوں کو رجسٹریشن کے عمل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کمیٹیاں بنائیں جبکہ میں نے ہی مردم شماری کے طریقہ کار پر سوال اٹھایا تھا۔

 

 

مراد علی شاہ نے کہا کہ ان کی درخواست کے باوجود انہوں (ایم کیو ایم)نے بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا اور اب اپنی ناکامی کو چھپانے کی خاطر وہ ان کی حکومت پر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں اور اس کامیابی کا کریڈٹ لینے کی کوشش کر رہے ہیں جو وہ کبھی حاصل نہیں کر سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ انتخابی رکاوٹ ہیں اور انہیں گیلریوں کے ساتھ کھیلنے دیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ صوبہ سندھ ملک کی 70 فیصد گیس پیدا کرتا ہے اور آئین کے مطابق اس کے استعمال کا سب سے زیادہ حق ہمارے عوام کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں مسلسل وزیر اعظم کے ساتھ سندھ کا مقدمہ لڑتا رہا ہوں اور اللہ کے فضل سے اپنے صوبے کے لوگوں کے لیے کچھ حاصل کیا ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ نوری آباد پاور پلانٹ اپنے کمیشن کے بعد سے کراچی کو 100 میگاواٹ سستی بجلی فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاور پلانٹ جو گزشتہ پانچ سالوں سے اپنی زیادہ سے زیادہ استعداد کے مطابق کام کر رہا ہے اور شہر کو بلاتعطل بجلی فراہم کر رہا ہے لیکن اس کے باوجود بھی میں گزشتہ چار سالوں سے نیب کیس کا سامنا کر رہا ہوں اور یہ سب عوام کی خدمت کرنے کا صلہ دیا جارہا ہے ۔ یہ ہمیں اور ہماری پارٹی کو صوبے کے عوام کی خدمت سے روک نہیں پائیں گے۔ وزیراعلی سندھ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کچے کے علاقے میں ڈاکو چیلنج بن چکے ہیں جس کے برعکس ہم نے اچھے افسران کو تعینات کیا ہے جس پر ڈاکوں نے اپناردعمل ظاہر کیا ہے۔

 

 

 

انہوں نے کہا کہ ایک وقت ایسا تھا جب ہائی وے پر ڈاکے بڑھ رہے تھے اور صوبے کی کوئی شاہراہ سفر کے لیے محفوظ نہیں تھی تب سندھ حکومت نے ڈاکوں کاصفایا کر کے شاہراہوں کو محفوظ بنایا اور اب کچے کے علاقے سے سرگرم ڈاکوں کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کراچی کو دنیا کا 156 واں خطرناک ترین شہر قرار دیا گیا تھا لیکن ہم نے اس شہر کے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے امن و امان بحال کیا۔ پی پی پی حکومت کا یہ ٹریک ریکارڈ ہے کہ اس نے دہشت گردوں، ٹارگٹ کلرز، بھتہ خوروں اور اغوا برائے تاوان کا خاتمہ کر کے حکومتی رٹ کو بحال کیا ہے۔ اسی طرح ڈاکوں کا معاملہ آہنی ہاتھوں سے حل کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ دبئی میں شہباز شریف کی وزارت عظمی پر کوئی اتفاق رائے نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی ملک کی واحد بڑی جماعت بن کر ابھرے گی اور بلاول بھٹو اگلے وزیراعظم منتخب ہوں گے۔قبل ازیں وزیراعلی سندھ نے عبداللہ شاہ غازی کے تین روزہ عرس کی اختتامی تقریب میں مزار پر چادر چڑھائی اور پھول بچھائے۔ انہوں نے مستحق خواتین میں کپڑے بھی تقسیم کئے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں