اسلام آباد (پی این آئی) چار بچوں کے ساتھ بھارت جانے والی سندھ کی خاتون سیما غلام حیدر نے مذہب تبدیل کر دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق سیما غلام حیدر اور گریٹر نوائیڈا سچن مینا نے ضمانت پر رہائی کے بعد ہفتے کو گوتم بدھ نگر کی لکسر جیل سے باہر نکل کر ایک دوسرے کو گلے لگایا اور ایک ساتھ رہنے کا عزم کیا۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیما غلام حیدر نے جیل سے رہائی پانے کے بعد کہا کہ میں نے سچن کے مذہب اور ثقافت کو اپنا مانا ہے اور اپنے چار بچوں کے نام بھی بدل دئیے۔بچوں کے نام راج ، پریکانکا ، پری اور منی رکھا۔ سیما غلام حیدر نے مزید کہا کہ میں اگر پاکستان واپس گئی تو بلاشبہ مجھے مار دیا جائے گا۔سچ مینا سے رواں سال مارچ میں کٹھمنڈو کے پشوپتی ناتھ مندر میں شادی کی۔میں سچن کے بغیر نہیں رہ سکتی چونکہ وہ میرے شوہر ہیں ، میں نے ان کے مذہب کو مان لیا ہے۔خاتون نے مزید کہا کہ سچن کے والدین نے بھی مجھے قبول کر لیا ہے اور میں نے ان کے تمام ثقادتی طریقوں کو اپنایا ہے،ان کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں۔سیما نے سچن سے ملاقات سے متعلق بتایا کہ جولائی 2020 میں کورونا کی وبا کے دوران ایک دوسرے سے بات کرنا شروع کی تھی۔میں پب جی کھیلتے ہوئے بہت سے اجنبی لوگوں سے آن لائن بات کرتی تھی،اسی طرح میری سچن سے بات ہوئی، ہم گھنٹوں کھیلتے تھے، یہاں تک کہ کبھی بات کرنا بند نہیں کرتے۔ تقریباً چار ماہ کے بعد ہم نے فون نمبرز کا تبادلہ کیا، جنوری 2021 تک ایک دوسرے کے لیے اپنی محبت کا اعتراف کیا۔فروری میں ہندوستانی ویزے کے لیے درخواست دی لیکن انکار کر دیا گیا جس کے باعث غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہوئی۔ 27 سالہ سیما نے کہا کہ وہ فلم غدر سے متاثر ہیں جو ایک ہندوستانی مرد اور پاکستانی خاتون کے درمیان سرحد پار محبت کی کہانی پر مبنی ہے۔
خیال رہے کہ 27 سالہ پاکستانی خاتون بھارتی نوجوان کی محبت میں مبتلا ہونے کے بعد مبینہ طور پر اپنے بچوں کے ساتھ گزشتہ ماہ نیپال کے راستے بھارت میں داخل ہوئی تھی اور اتر پردیش میں داخل ہونے کے بعد ایک بس کے ذریعے گریٹر نوئیڈا پہنچی تھی۔بھارتی پولیس اہلکار نے دعویٰ کیا کہ خاتون اور اس کے بچے گریٹر نوئیڈا کے ربوپورہ علاقے میں رہنے والے شخص کے کرائے کے مکان میں رہ رہے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں