عمران خان کے قریبی ساتھی کا استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کیلئے بارہا رابطے کا انکشاف

لاہور (پی این آئی) مرکزی ترجمان استحکام پاکستان پارٹی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار نے پارٹی میں شمولیت کے لیے بارہا رابطہ کیا۔

 

 

 

 

انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں مشاورت ہوئی ہم نے کہا کہ عثمان بزدار کو وہاں جانا چاہیے جو ان کی جگہ ہے، عثمان بزدار ریسٹ پر جانا چاہتے ہیں جبکہ ان کو اریسٹ پر جانا چاہیے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا چیئرمین پی ٹی آئی واحد سیاستدان ہیں جنھوں نے ریاستی تنصیبات پر حملے کیے، جس کے یہ ایجنڈے ہوں یقیناً اس پر مقدمات بھی اتنے ہی ہوں گے۔ استحکام پاکستان پارٹی کی ترجمان فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا عثمان بزدار نے بھی پارٹی میں شمولیت کے لیے بارہا رابطہ کیا لیکن یہ فیصلہ کیا گيا ہے کہ انہیں پارٹی میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ استحکام پاکستان پارٹی کی مرکزی ترجمان فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا ملک میں افراتفری اور انتشار ختم کرنے کا ایک ہی فارمولا ہے کہ الیکشن کی طرف بڑھا جائے۔ ادھر پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے توانائی اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خرم دستگیر نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں عام انتخابات اسی برس 10 نومبر سے پہلے ہو جائیں گے۔

 

 

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا اسمبلی مدت مکمل کر لے تو 60 دن یا پہلے ختم کی جائے تو 90 دن بعد الیکشن ہونے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں مہنگائی میں 10 پوائنٹس کمی ہوئی ہے لیکن اب بھی ناقابل برداشت سطح پر ہے، معاشی اضطراب اور عدم استحکام والی حالت اب کم ہو رہی ہے۔ خرم دستگیر کا کہنا تھا 2007 میں خیبرپختونخوا میں نگران سیٹ اپ 150 دن رہا، 2018کے برعکس اس الیکشن کا نتییجہ عوام کے ووٹ کے مطابق ہی آئے گا۔ وفاقی وزیر برائے توانائی کا کہنا تھا ملک میں عام انتخابات کسی صورت 10 نومبر 2023 سے آگے نہیں جا سکتے، قومی اسمبلی نے الیکشن کے لیے تمام درکار وسائل بجٹ میں منظور کرلیے ہیں لیکن قانون کے مطابق الیکشن کی تاریخ الیکشن کمیشن کو ہی دینی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں