اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم نوازشریف نے ناراض مولانا فضل الرحمان کو منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
نواز شریف نے مولانا فضل الرحمن کو دبئی مدعو کر لیا ہے۔نوازشریف ملاقات میں مولانا فضل الرحمن کے تحفظات دور کریں گے اور دبئی میں ہونے والی ملاقاتوں پر اعتماد میں لیں گے۔نوازشریف لندن کے بجائے سعودی عرب سے دبئی جائیں گے۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے دبئی میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت میں ہونے والی اہم میٹنگ میں مدعو نہ کرنے پر شکوے کا اظہار کیا تھا۔ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف)مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دبئی میں ہونے والے میٹنگ میں پی ڈی ایم کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا گیا، پی ڈی ایم ایک تحریک تھی اب اس کی ضرورت باقی نہیں رہی۔
سینئر صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سوال پی ڈی ایم میں موجود ہے کہ مسلم لیگ (ن )نے اب تک اتحاد میں شامل جماعتوں کو دبئی میں ہونے والی میٹنگ کے حوالے سے اعتماد میں کیوں نہیں لیا۔انہوںنے کہاکہ دبئی مذاکرات اچانک نہیں بلکہ منصوبہ بندی سے ہوئے اس لیے سب کواعتماد میں لیا جانا چاہیے تھا۔ پی پی ہمارے اتحاد کا حصہ نہیں اس لیے دبئی مذاکرات کے بارے میں نہیں پوچھ سکتے۔پی ڈی ایم ایک تحریک تھی اب اس کی ضرورت باقی نہیں رہی۔ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عام انتخابات وقت پر ہوں گے، جلد مرکز، سندھ اوربلوچستان میں نگران حکومتیں قائم آ جائیں گی، ملک میں معیشت بہتر ہونا شروع ہو گئی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین پر تنقید کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ عمران خان امریکا کوگالی بھی دیتاہے اور اس سے یاری بھی گانٹھی جارہی ہے، عجیب بات ہے کہ وہ عالمی برادری جو قران پاک کی توہین کرتی ہے وہی چیئرمین پی ٹی آئی کی حمایت بھی کرتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں