عمران خان اور شاہ محمود کی طرح مجھے بھی یہ چیز دیدیں، کمرہ عدالت میں چوہدری پرویز الٰہی کی استدعا، قہقہے لگ گئے

لاہور (پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ میں جیل میں بی کلاس کی سہولیات نہ دینے کیخلاف سابق وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس امجد رفیق نے درخواست پر سماعت کی۔ لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلٰی پنجاب کو آج 4 بجے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

 

 

 

سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ کو عدالت کے حکم پر آج پیش کیا گیا۔عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کسٹڈی میں کب سے ہیں؟۔چوہدری پرویز الہیٰ نے جواب دیا کہ میں ڈیڑھ ماہ سے جیل میں ہوں۔عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کو کوئی مسئلہ ہے؟۔پرویز الہیٰ نے کہا کہ وہاں مسائل ہی مسائل ہیں، عدالت نے کمرے میں اے سی سے متعلق استفسار کیا تو سابق وزیراعلیٰ نے بتایا کہ اے سی تو دور کی بات، پنکھا بھی اٹھا کر لے گئے۔میرے پاؤں بھی پھول گئے ہیں۔علاج کے لیے سروسز اسپتال بھیج دیں۔عدالت نے استفسار کیا بتائیں آپ کو کہا سہولت دی جائے۔پرویز الہیٰ نے کہا کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی طرح ضمانت دے دیں تو بہتر ہے۔چوہدری پرویز الہیٰ کی بات عدالت میں قہقہے لگ گئے۔عدالت نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور آئی جی جیل خانہ جات کو کل پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ قبل ازیں پنجاب حکومت کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ درخواست بے بنیاد ہے،سابق وزیراعلٰی سے کوئی سہولت واپس نہیں لی۔

 

 

یاد رہے کہ اس سے قبل سابق وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے جیل میں بہتر کلاس دینے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی،پرویز الٰہی کی جانب سے ان کے وکیل عامر سعید راں نے درخواست دائر کی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ چوہدری پرویز الٰہی سابق وزیراعلٰی پنجاب رہے،بہتر کلاس قانونی حق ہے۔ عدالتی حکم پر پہلے اے سی اور دیگر سہولیات فراہم کی گئی تھیں،حکام نے تمام سہولیات دوبارہ واپس لے لیں۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت اے سی اور گھر کے کھانے سمیت دیگر سہولیات فراہم کرنے کا حکم دے،جبکہ درخواست میں ادویات اور علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کی بھی استدعا کی گئی۔ قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلٰی پنجاب پرویز الٰہی کے خلاف مقدمات اور انکوائریوں کی تفصیلات کی فراہمی کی درخواست پر نیب،اینٹی کرپشن اور ایف آئی اے سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 13جولائی کو جواب طلب کیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں