اسلام آباد ( پی این آئی ) وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ چین سے انتخابات میں تجربہ نہ کرنے کے پیغام کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا، تفصیلات کے مطابق اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ ایک ٹی وی انٹرویو میں چین کے بارے میں میرا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا جس کی وضاحت کی ضرورت ہے کہ عام انتخابات کے ساتھ تجربہ نہ کرنے کا مشورہ سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے کچھ سینئر کاروباری افراد کی نجی طور پر ظاہر کی گئی رائے تھی جب کہ چین دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پر قائم ہے، چین کا سرکاری طور پر اسٹیبلشمنٹ کے لیے پیغام نہیں تھا جیسا کہ ٹی وی انٹرویو میں دیکھا گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مارچ اپریل 2018 تک یہ بات کافی حد تک واضح ہو چکی تھی اور بین الاقوامی میڈیا میں کھل کر بات کی جا رہی تھی کہ اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ، مسلم لیگ ن کی حکومت کی واپسی نہیں چاہتی تھی اور انتخابی عمل میں مداخلت کے ذریعے پی ٹی آئی کو اقتدار میں آنے میں مدد کرنا چاہتی تھی۔خیال رہے کہ وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے دعویٰ کیا تھا کہ مجھے ذاتی طور پر علم ہے کہ چین نے گزشتہ اسٹیبلشمنٹ کو کہنے کی کوشش کی تھی کہ پی ٹی آئی کو اقتدار میں لائے کا تجربہ نہ کیا جائے کیونکہ اس سے سی پیک اور پاکستان کو نقصان ہوگا، چین کے خدشات پر اس وقت کی اسٹبلشمنٹ نے کہا آپ تسلی رکھیں جو بھی آئے گا ہم اس کو ٹھیک رکھیں گے اور وہ سی پیک ٹھیک چلائے گا لیکن پی ٹی آئی چیئرمین نے ملک میں تباہی پھیلائی اور پی ٹی آئی نے سی پیک منصوبوں پربے بنیاد الزامات لگائے۔احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی نے حکومت میں آکر سی پیک منصوبوں پر کرپشن کے غیرذ مہ دارانہ الزامات لگائے، سی پیک منصوبوں پر غیرذ مہ دارانہ الزامات لگائے اور منصوبے منجمد رکھے، مغربی ممالک نے پی ٹی آئی وزراء کے سی پیک مخالف بیانات کو نمایاں انداز میں اجاگر کیا، مراد سعید نے ملتان سکھر موٹروے منصوبے میں مجھ پر 70ارب روپے کمیشن کھانے کا بے بنیاد الزام لگا کر چین کی سرکاری کمپنی کو شرمندہ کیا، چین کی سرکاری کمپنی نے مراد سعید کے الزامات کیخلاف مذمتی بیان جاری کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں