عمران خان کے ایک اور قریبی ساتھی کی استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا امکان

اسلام آباد ( پی این آئی ) سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان کی جلد استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا دعویٰ سامنے آگیا۔ استحکام پاکستان پارٹی کے رہنماء خرم روکھڑی نے کہا ہے کہ غلام سرور کی آئی پی پی میں شمولیت آخری مراحل میں ہے۔

 

 

 

میری یہ بھی خواہش ہے کہ پرویز خٹک استحاکم پاکستان پارٹی کو جوائن کریں اور اگر چوہدری سرور بھی آنا چاہتے ہیں تو آج بھی ان کیلئے ہمارے پاس کرسی موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت بھرپور طریقے سے الیکشن میں حصہ لے گی، سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہم اپنے تعلقات جاری رکھیں گے اور آپس میں مقابلہ بھی کریں گے، پیپلزپارٹی اورن لیگ بھی ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑیں گے، اس وقت کسی بھی سیاسی جماعت کو سیٹ ایڈجسٹمنٹ پربات نہیں کرنی چاہیئے۔بتاتے چلیں کہ غلام سرور خان 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف چھوڑ چکے ہیں، غلام سرور خان نے کہا کہ مجھے اور میرے خاندان کو سیاست میں تقریبا 50 سال ہوچکے ہیں، جہاں تک 9 مئی کے واقعہ کا تعلق ہے پاکستان کی بقا اور سلامتی کے لیے بحیثیتِ پاکستانی جو افواجِ پاکستان کی قربانیاں ہیں افواجِ پاکستان شہدا کی اُن یادگاروں پر حملہ کرنا، جی ایچ کیو پر حملہ کرنا، کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرنا، میانوالی بیس پر حملہ کرنا، وہ حملہ آور ملک دشمنی کے مرتکب ہوئے ہیں۔

 

 

 

 

انہوں نے جی ایچ کیو پر حملہ نہیں کیا، انہوں نے کورکمانڈر ہاوس پر حملہ نہیں کیا، انہوں نے پاکستان کے دل پہ حملہ کیا، پاکستانیت پر حملہ کیا تو میں اُن تمام ناپاک عزائم اورناپاک اقدام کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔غلام سرور خان نے کہا کہ میرا یہ مطالبہ ہے بحیثیتِ ایک محبِ وطن پاکستانی کہ ایسے لوگوں کو قرار واقعی سزادینی چاہیے، جن لوگوں نے اداروں کے ساتھ محاذ آرائی کی میں اُس محاذ آرائی کی بھی بھرپور مذمت کرتا ہوں ور اس محاذ آرائی کی پالیسی سے اختلاف میں نے پارٹی کے ہر فورم پہ بھی کیا کہ ہمیں محاذ آرائی نہیں کرنی چاہیے، اداروں کے ساتھ لڑائی نہیں کرنی لیکن جو کچھ ہوا ، بُرا ہوا ، بہت بُرا ہوا ، اس بنا پر تحریک ِ انصاف سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہوں۔اس سے قبل راولپنڈی پولیس نے سابق وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کو اسلام آباد سے بیٹے اور بھتیجے سمیت گرفتار کیا تھا، ترجمان راولپنڈی پولیس انسپکٹر سجاد الحسن نے تصدیق کی کہ راولپنڈی اور اسلام آباد پولیس نے مشترکہ طور پر چھاپہ مار کر غلام سرور کو گرفتار کیا، غلام سرور خان کے ساتھ ان کے بیٹے منصور حیات خان اور بھتیجے عمار صدیق خان (سابق رکن قومی اسمبلی) کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں