اسلام آباد(پی این آئی)سینئر اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان توشہ خانہ کیس سے مسلسل بھاگتے رہے ہیں لیکن ایسا نظر آ رہا ہے کہ توشہ خانہ کیس بہت جلد نمٹ جائے گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس کو قابل سماعت قرار دینے کے عدالتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا جب 2018 میں عمران خان حکومت میں نہیں آئے تھے تو کہتے تھے کہ تحائف لینا ہی جرم ہے،
جب ہماری حکومت آئے تو اس کلچر کو ہم بالکل ختم کر دیں گے لیکن جب ان کی حکومت آئی تو سب نے دیکھا کہ انہوں نے قیمتی تحائف وصول کیے۔ شاہزیب خانزادہ کا مزید کہنا تھا عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو حکم دیا کہ توشہ خانہ کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات ظاہر کی جائیں تو عمران خان نے کہا کہ یہ اسٹیٹ سیکرٹ ہے ایسا کرنے سے ملکوں کے تعلقات خراب ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا اس وقت شک ہو رہا تھا کہ خان صاحب اس معاملے سے بھاگ کیوں رہے ہیں لیکن جب وہ حکومت سے گئے اور جب تفصیلات سامنے آئیں تو عمران خان اس کیس کو صرف دو دنوں میں کیس ختم کر سکتے تھے، عمران خان عدالت کو بتاتے کہ میں نے یہ تحائف لیے جو میں نے اپنے اثاثوں میں ڈکلیئر کر دیے لیکن عمران خان اس کیس سے مسلسل بھاگتے رہے ہیں۔ سینئر اینکر کا کہنا تھا جب بھی توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوتی ہے تو عمران خان سماعت نہیں ہونے دیتے اور یہ متعدد بار ہو چکا ہے، عمران خان گزشتہ ایک سال کے دوران بہت سارے کیسز میں عدالت میں پیش ہوتے رہے ہیں لیکن جہاں توشہ خانہ کا معاملہ آتا ہے تو وہ عدالت سے کتراتے ہیں اور پھر اگر ہائیکورٹ انہیں پابند بھی کر دے کہ آپ نے پیش ہونا ہے تو وہ اپنے ساتھ جتھا لیکر پہنچ جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا عمران خان اور پی ٹی آئی کے کارکن جوڈیشل کمپلیکس میں خود حملہ آور ہوئے مگر آج وہ اپنے کارکنوں کو بتاتے ہیں کہ میرے اوپر قاتلانہ حملہ تھا، جب بار بار طلب کرنے کے عدالت پیش نہ ہونے پر عدالت ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتی ہے اور پولیس انہیں گرفتار کرنے جاتی ہے تو وہ اپنے کارکنوں کو پولیس کے سامنے کھڑا کر دیتے ہیں اور پھر کارکن پولیس سے لڑتے ہیں اور پولیس پر پیٹرول بموں سے حملہ ہوتا لیکن عمران خان بتاتے ہیں کہ دیکھو یہ میرے اوپر ایک اور قاتلانہ حملہ تھا جو پولیس کی جانب سے کیا گیا ہے۔ جیو نیوز کے سینئر اینکر پرسن کا کہنا تھا عمران خان اپنے کارکنوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں، گرفتاری سے ڈرتے ہیں مگر کہتے ہیں کہ میں گرفتاری دینے کے لیے تیار ہوں اور عمران خان توشہ خانہ کیس سے ڈرتے ہیں کیونکہ اس کیس کے جو حقائق سامنے آئے ہیں وہ ظاہر کرتے ہیں کہ یہ کیس جلد نمٹ جائے گا۔ شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا اب بھی اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو وقت دیا کہ اگر وہ اس کیس میں اپنا جواب جمع کروانا چاہتے ہیں تو انہیں 7 روز کا ٹائم دے دیتے ہیں لیکن توشہ خانہ کیس میں ناتو عمران خان پیش ہو رہے ہیں اور نا ہی ان کے سینئر وکیل عدالت میں پیش ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے معاملات میں عمران خان سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہیں اور انہیں سپریم کورٹ سے ریلیف مل بھی جاتا ہے اور ایسے بینچ بھی بن جاتے ہیں جو انہیں ریلیف دے دیتے ہیں، اب بھی عمران خان کو یہی امید ہے کہ وہ اس فرد جرم کو غلط قرار دے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں