گلگت بلتستان (پی این آئی) گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے معاملے پر تحریک انصاف سے ناراض 4 ارکان کا گروپ سامنے آگیا۔
سابق وزیر خزانہ جی بی جاوید منوا نےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں کلیدی کردار ہمارے گروپ کا ہو گا۔جی بی میں فلور کراسنگ کا قانون لاگو نہیں ہوتا۔انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے گروپ میں اسپیکر نذیر احمد، سینئر وزیر راجہ زکریا اور فتح اللہ خان شامل ہیں۔جاوید منوا نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کی پالیسیوں پر ہمیشہ کھل کر اختلاف کیا، پی ٹی آئی کے مزید ارکان کو ناراض گروپ میں لانے کے لیے کوشاں ہیں۔سابق وزیر خززانہ نے کہا فاروڈ بلاک سے فی الحال کوئی رابطہ نہیں۔دوسری جانب سپریم اپیلٹ کورٹ نے گلگت بلتستان اسمبلی کے نئے قائد ایوان کے انتخاب کا شیڈول منظور کیا ہے،شیڈول کے مطابق 12 جولائی کو وزیراعلٰی کے انتخاب کیلئے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے جائیں گے۔جی بی اسمبلی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ شیڈول کے تحت 13 جولائی کو نئے وزیراعلٰی کا انتخاب ہو گا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم ایپلٹ کورٹ گلگت بلتستان نے نئے وزیراعلٰی کا انتخاب ملتوی کر دیا تھا۔ سپریم ایپلٹ کورٹ گلگت بلتستان نے نئے وزیراعلٰی کے انتخاب کیلئے اسمبلی اجلاس روکنے کا حکم دیا،جی بی کے نئے وزیراعلٰی کے انتخاب کیلئے بلائے گئے اجلاس پر سپریم ایپلٹ کورٹ نے حکمِ امتناع جاری کیا تھا۔عدالت نے قرار دیا کہ اسپیکر 72 گھنٹوں میں وزیراعلٰی کے انتخاب کیلئے نیا شیڈول جمع کرائیں۔
پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی حاجی گلبر خان نے اجلاس ملتوی کرنے کیلئے سپریم ایپلٹ کورٹ جی بی میں درخواست جمع کرائی تھی،حاجی گلبر خان نے مؤقف اختیار کیا کہ بیماری کے باعث جی بی میں موجود نہیں ہوں،انتخابات کا حصہ نہیں بن سکتا۔ وزیراعلٰی کے انتخاب کیلئے تین بجے اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ یہاں یہ بھی واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار دے دیا گیا تھا،چیف کورٹ گلگت بلتستان نے خالد خورشید کی نااہلی کا فیصلہ سنایا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں