پیپلزپارٹی کا حصہ ہوں یا نہیں؟ سردار لطیف کھوسہ کا دبنگ اعلان

اسلام آباد (پی این آئی) لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ میں آج بھی پیپلز پارٹی کا حصہ ہوں،مجھے کس نے پارٹی سے نکلا ہے؟ میں پاکستان کا وکیل ہوں کسی سیاسی جماعت کا نہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نامور قانون دان لطیف کھوسہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس کے ساتھ ظلم ہو گا میں اس کے ساتھ کھڑا ہوں،آرٹیکل 5 کے تحت وفاداری عوام کی اور تابعداری آئین کی ہے۔جس نے بھی ملک کی دولت کو لوٹا اس کو حساب دینا چاہیے۔ انکا کہنا تھا کہ ہر چیز آئین و قانون کے مطابق ہونی چاہیے،ایسے قوانین جو مخصوص لوگوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے بن رہے ہیں،اس طرح کے قوانین ملکی مفاد میں ہیں اور نہ ہی عوامی مفاد میں۔ لطیف کھوسہ نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان کا وکیل ہوں کسی سیاسی جماعت کا وکیل نہیں۔سنیئر وکیل کا مزید کہنا تھا کہ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا بھی وکیل رہا،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور محسن بیگ کا بھی وکیل ہوں،میں آج بھی پیپلز پارٹی کا حصہ ہوں۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں پیپلزپارٹی نے لطیف کھوسہ کی پارٹی رکنیت ختم کی تھی۔ صدر پیپلزپارٹی پنجاب نے کہا تھا کہ لطیف کھوسہ کو بارہا یاد دہانی کرائی گئی کہ وہ طے کردہ حدود کو پار نہ کریں لیکن انہوں نے ہدایت پر عمل نہیں کیا۔

رانا فاروق سعید کا کہنا تھا کہ لطیف کھوسہ بطور وکیل پیپلزپارٹی میں آئے،مراعات بھی لیتے رہے جبکہ وہ اپنے بیٹے کو اٹارنی جنرل بھی لگانا چاہتے تھے۔عہدہ نہ ملنے کی صورت میں پارٹی قیادت کے خلاف بلیک میلنگ شروع کی۔ پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر نے پارٹی رکنیت ختم کرنے کا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ لطیف کھوسہ نے پارٹی کی ریڈ لائن کراس کی جس پر اُن کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں