اسلام آباد (پی این آئی) وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم کیلئے ابھی تک کوئی نام زیر غور نہیں ہے، نگران وزیراعظم ایسا ہونا چاہیے جو اصلاحات کو آگے لے کر چلے، اور تین ماہ ضائع نہ ہوں، وہ بندہ بزنس مین، سیاستدان یا کوئی بھی ہوسکتا ہے۔
12اگست کو اسمبلی تحلیل ہوجائے گی۔ انہوں نے سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ میں روپے کی قدر اصل نہیں تھی،مارکیٹ کے حالات مصنوعی تھے، اب ہم معمول کی طرف چل رہے ہیں، اب تو بلومبرگ کا بھی آرٹیکل آگیا کہ روپے کی ویلیو 244 ہونی چاہیئے، اسی طرح سیاسی عدم استحکام اور آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر کی وجہ سے بھی ڈالر کی قدر بڑھی،مارکیٹ میں ڈالر کی قدر275 چل رہی ہے، اصل ریٹ 244 ہونا چاہیے، ڈالر کو 244 روپے تک جانا چاہیے ۔ ہم 12 اگست تک 15ارب ڈالر زرمبادلہ کے ذخائر توقع کررہے ہیں، چاہتے ہیں 9 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کے پاس ہوں، 600 ملین ڈالرز کی ارینجمنٹ ہمارے پاس موجود ہیں، ایک ڈالر آئی ایم ایف قسط، سعودی عرب نے 2ارب ڈالر اور یواے ای سے ایک ارب ڈالر دینے کا وعدہ کررکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 12اگست کو حکومتی مدت پوری ہونے کے ساتھ ہی اسمبلی تحلیل ہوجائے گی، 12 اگست سے پہلے ہمارے پاس 40 دن ہیں۔ نگران سیٹ اپ کا سسٹم آئین نے دیا ہوا ہے، نگران وزیراعظم کیلئے ابھی تک کوئی نام زیر غور نہیں ہے۔
جو بھی اپوزیشن لیڈر ہوگا وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے ہوگا۔نگران وزیراعظم کیلئے ایسا نام ہونا چاہیے جو اصلاحات کو آگے لے کر چلے، تاکہ تین ماہ ضائع نہ ہوں،وہ بندہ بزنس مین، سیاستدان یا کوئی بھی ہوسکتا ہے ۔میاں نوازشریف سعودی عرب میں فیملی سے ملنے اور عمرے کیلئے جارہے ہیں، میاں نوازشریف جلد پاکستان میں آئیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں