اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان مختلف مقدمات میں ضمانت حاصل کرنے کےلیے اسلام آباد کی عدالت میں موجود ہیں۔
عمران خان نے عدالت پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران سوالات کے جوابات بھی دئیے۔ سابق وزیراعظم عمران خان سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا جمہوریت کے لیے نوازشریف اور دیگر سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھیں گے؟ ۔عمران خان نے کہا کہ کونسی جمہوریت؟ الیکشن کروائیں۔ الیکن کے علاوہ کسی سے کیا بات چیت ہوگی؟۔عمران خان نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی سے رابطوں کی اطلاعات درست نہیں۔جبکہ عمران خان کی چھ مقدمات میں درخواست ضمانت میں 10 جولائی تک توسیع کر دی گئی ہے۔عمران خان مختلف مقدمات میں ضمانت حاصل کرنے کے لیے آج اسلام آباد کی عدالت میں پیش ہوئے۔عمران خان آج صبح لاہور سے اسلام آباد روانہ ہوئے تھے۔اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان کی دہشتگردی کے تین مقدمات میں ضمانت میں 10 جولائی تک توسیع کی۔ توشہ خانہ نیب کیس میں پانچ لاکھ روپے مچلکوں کے عوض عمران خان کی عبوری ضمانت 13 جولائی تک منظور کی گئی۔ القادر ٹرسٹ کیس میں بھی عمران خان کی ضمانت میں 13 جولائی تک توسیع کی گئی۔ دن بارہ بجے کیس کی سماعت ہو گی جس میں حتمی دلائل ہوں گے۔
اس سے قبل نیب راولپنڈی نے چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 26جون کوطلب کیا تھا۔ نیب لاہور اور نیب راولپنڈی کی دو رکنی ٹیم چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی طلبی کا نوٹس لے کر زمان پارک پہنچی، نوٹس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو 26جون کو نیب راولپنڈی میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ۔نیب نوٹس کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو توشہ خانہ جبکہ بشریٰ بی بی کو القادر ٹرسٹ کیس میں طلب کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں